حدیث 35 - اسلامی معاشرت کے اصول اور مسلمانوں کے باہمی تعلق کی بنیادیں

۴ جولائی ۲۰۰۸ء کا خطابِ جمعہ 
خطبہ ٔمسنونہ کے بعد

اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ 

اِنَّمَا الۡمُؤۡمِنُوۡنَ اِخۡوَۃٌ فَاَصۡلِحُوۡا بَیۡنَ اَخَوَیۡکُمۡ وَ اتَّقُوا اللّٰہَ لَعَلَّکُمۡ تُرۡحَمُوۡنَ ﴿٪۱۰﴾ 
(الحجرات) 
وَ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ وَ الۡمُؤۡمِنٰتُ بَعۡضُہُمۡ اَوۡلِیَآءُ بَعۡضٍ ۘ 
(التوبۃ:۷۱

اِنَّمَا وَلِیُّکُمُ اللّٰہُ وَ رَسُوۡلُہٗ وَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا الَّذِیۡنَ یُقِیۡمُوۡنَ الصَّلٰوۃَ وَ یُؤۡتُوۡنَ الزَّکٰوۃَ وَ ہُمۡ رٰکِعُوۡنَ ﴿۵۵﴾وَ مَنۡ یَّتَوَلَّ اللّٰہَ وَ رَسُوۡلَہٗ وَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا فَاِنَّ حِزۡبَ اللّٰہِ ہُمُ الۡغٰلِبُوۡنَ ﴿٪۵۶﴾ (المائدۃ) 

عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ  : 
لَا تَحَاسَدُوْا، وَلَا تَنَاجَشُوْا، وَلَا تَبَاغَضُوْا، وَلَا تَدَابَرُوْا، وَلَا یَبِعْ بَعْضُکُمْ عَلٰی بَیْعِ بَعْضٍ، وَکُوْنُوْا عِبَادَ اللّٰہِ اِخْوَانًا، اَلْمُسْلِمُ اَخُو الْمُسْلِمِ لَا یَظْلِمُہٗ، وَلَا یَخْذُلُہٗ، وَلَا یَحْقِرُہُ، التَّقْوٰی ھٰھُنَا وَیُشِیْرُ اِلٰی صَدْرِہٖ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ بِحَسْبِ امْرِیٍٔ مِّنَ الشَّرِّ اَنْ یَّحْقِرَ اَخَاہُ الْمُسْلِمَ ، کُلُّ الْمُسْلِمِ عَلَی الْمُسْلِمِ حَرَامٌ ، دَمُہٗ وَمَالُہٗ وَعِرْضُہٗ (۱

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا: 
’’ایک دوسرے پر حسد نہ کرو‘(کوئی چیز خریدنے کا ارادہ نہ ہو اور کوئی دوسرا شخص (۱) صحیح مسلم‘ کتاب البر والصلۃ والآداب‘ باب تحریم ظلم المسلم… خرید رہا ہو تو)خواہ مخواہ بولی میں حصہ لے کر قیمت نہ بڑھاؤ کہ( وہ چیز اسے مہنگی ملے). آپس میں بغض نہ رکھو‘ ایک دوسرے سے منہ نہ موڑو‘ کسی کی بیع پر کوئی شخص بیع نہ کرے. اللہ تعالیٰ کے بندو! بھائی بھائی بن کر رہو. مسلمان مسلمان کا بھائی ہے ‘وہ اس (مسلمان بھائی) پر نہ توظلم کرتا ہے‘ نہ اس کی مدد ترک کرتا ہے اور نہ اسے حقیر سمجھتا ہے‘‘. آپ نے اپنے سینے کی طرف اشارہ کر کے تین بار فرمایا: ’’تقویٰ یہاں ہے.(مزید فرمایا:) انسان کے لیے اتنا گناہ ہی کافی ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کو حقیر سمجھے . مسلمان کا سب کچھ دوسرے مسلمان پر حرام ہے‘ یعنی اس کا خون‘ مال اور عزت و آبرو.‘‘

معزز سامعین کرام!
آج ہمارے زیر مطالعہ اربعین نووی کی ۳۵ویں حدیث ہے اور اس کا موضوع ہے:اسلامی معاشرت کے اصول مسلمانوں میں باہمی اخوت‘ باہمی خلوص و اخلاص اور باہمی حمایت و تعلق کی جو کیفیت ہونی چاہیے. قرآن مجید میں بہت سے مقامات پر اس کی تاکید موجود ہے اور ان میں سے تین آیات میں نے آپ کے سامنے تلاوت کی ہیں. پہلی آیت سورۃ الحجرات کی ہے : 

اِنَّمَا الۡمُؤۡمِنُوۡنَ اِخۡوَۃٌ فَاَصۡلِحُوۡا بَیۡنَ اَخَوَیۡکُمۡ وَ اتَّقُوا اللّٰہَ لَعَلَّکُمۡ تُرۡحَمُوۡنَ ﴿٪۱۰﴾ 
(الحجرات) 
’’یقینا تمام اہل ایمان آپس میں بھائی بھائی ہیں‘پس اپنے دو بھائیوں کے درمیان صلح کر ادیا کرو . اور اللہ کا تقویٰ اختیار کرو‘تا کہ تم پر رحم کیا جائے.‘‘