۱۵/اگست ۲۰۰۸ء کا خطابِ جمعہ 
خطبہ ٔمسنونہ کے بعد 

اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ3 

اَرَءَیۡتَ مَنِ اتَّخَذَ اِلٰـہَہٗ ہَوٰىہُ ؕ اَفَاَنۡتَ تَکُوۡنُ عَلَیۡہِ وَکِیۡلًا ﴿ۙ۴۳﴾ 
(الفرقان) 
اَفَرَءَیۡتَ مَنِ اتَّخَذَ اِلٰـہَہٗ ہَوٰىہُ وَ اَضَلَّہُ اللّٰہُ عَلٰی عِلۡمٍ وَّ خَتَمَ عَلٰی سَمۡعِہٖ وَ قَلۡبِہٖ وَ جَعَلَ عَلٰی بَصَرِہٖ غِشٰوَۃً ؕ فَمَنۡ یَّہۡدِیۡہِ مِنۡۢ بَعۡدِ اللّٰہِ ؕ اَفَلَا تَذَکَّرُوۡنَ ﴿۲۳﴾ 
(الجاثیہ) 
فَاَمَّا مَنۡ طَغٰی ﴿ۙ۳۷﴾وَ اٰثَرَ الۡحَیٰوۃَ الدُّنۡیَا ﴿ۙ۳۸﴾فَاِنَّ الۡجَحِیۡمَ ہِیَ الۡمَاۡوٰی ﴿ؕ۳۹﴾وَ اَمَّا مَنۡ خَافَ مَقَامَ رَبِّہٖ وَ نَہَی النَّفۡسَ عَنِ الۡہَوٰی ﴿ۙ۴۰﴾فَاِنَّ الۡجَنَّۃَ ہِیَ الۡمَاۡوٰی ﴿ؕ۴۱﴾ 
(النّٰزعٰت) 
عَنْ اَبِیْ مُحَمَّدٍ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَمْرِو ابْنِ الْعَاص رضی اللہ عنہما قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ  : 

لَا یُؤْمِنُ اَحَدُکُمْ حَتّٰی یَـکُوْنَ ھَوَاہُ تَـبَعًا لِّمَا جِئْتُ بِہٖ 
(۱

سیدنا ابومحمد‘ عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہماسے مروی ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا: 

’’تم میں سے کوئی بھی اُس وقت تک حقیقی مؤمن نہیں ہو سکتا جب تک کہ اس کی دلی خواہشات اس ( شریعت اور دین) کے تابع نہ ہوجائیں جو میں لایا ہوں!‘‘

معزز سامعین کرام!

آج ہم اربعین نووی کی حدیث ۴۱ کا مطالعہ کر رہے ہیں جہاں تک ’’اربعین‘‘ کے نام کا تعلق ہے تو اُس اعتبار سے چالیسویں حدیث ہم گزشتہ جمعہ پڑھ چکے ہیں‘گویا 
(۱) رواہ فی ’’شرح السنۃ‘‘ وقال النووی فی ’’الاربعین‘‘ رویناہ فی ’’کتاب الحجۃ‘‘ باسناد صحیح. مشکاۃ المصابیح‘ کتاب الایمان‘ باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ‘ الفضل الثانی ’’اربعین‘‘ کی تکمیل ہو چکی ہے‘ لیکن امام نوویؒ نے اس مجموعہ احادیث میں خودہی دو حدیثوں کا اضافہ کیا ہے اور ان دو میں سے پہلی آج ہمارے زیر مطالعہ ہے.