اس ضمن میں نوٹ کیجیے کہ حیا کا حیات کے ساتھ خصوصی تعلق ہے ‘ اس لیے کہ حفظ ِ ذات (preservation of the self) سب سے بڑا محرک (motive) ہے اور یہ انسان کی فطرت میں شامل ہے.اس کے بعدہے اپنی نسل کو برقرار رکھنا (preservation of the species). اس کے لیے آدمی شادیاں کرتا ہے اور پھر اولاد اور اپنے کنبے کے سو جھمیلوں کو برداشت کرتا ‘ اس کا بوجھ اُٹھاتا ہے . یہ سب اس لیے کرتا ہے کہ اپنی نسل کو برقرار رکھنا‘اس کو بچانا اس کے فطری اور جبلی داعیات (instincts) میں سے ہے. البتہ اپنے آپ کو بچانا یعنی حفظ ذات اہم ترین محرک ہے‘ اوراس کے یہ دو فنکشنز ہیں: خوف اور حیا (fear & shyness). یعنی خطرہ ہے تو اس سے اپنا بچاؤ کرنا‘ شیر آ رہا ہے تو بھاگو‘ دوڑو. یہ خوف ہے.اسی طرح حیا اور جھجک بھی درحقیقت انسان کے دماغ اورسیریبرم کے اعلیٰ ترین حصے کا جزو ہے.