سورۃ الاحزاب کی ان دو آیات سے یہ بات بھی سامنے آتی ہے کہ تقویٰ ٔ الٰہی اور قولِ سدید اللہ اور رسول کی اطاعت کے لوازم میں شامل ہیں. چنانچہ آخر میں فرمایا:

وَ مَنۡ یُّطِعِ اللّٰہَ وَ رَسُوۡلَہٗ فَقَدۡ فَازَ فَوۡزًا عَظِیۡمًا ﴿۷۱
’’اور جو اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کو اپنے اوپر لازم کرلے گا‘ وہی کامیاب قرار پائے گا اور اسے وہ کامیابی حاصل ہو گی جو بڑی عظیم کامیابی ہے.‘‘

حضرات! نبی اکرم خطبہ ‘ٔ نکاح کے موقع پر جن آیات کی عموماً قرا ء ت فرمایا کرتے تھے‘ میں نے اس مختصر سے وقت میں ان کی شرح اور ان کی حکمتیں عرض کر دی ہیں. مجھے توقع ہے کہ آپ نے محسوس کیا ہو گا کہ اس موقع کی مناسبت سے کس قدر اہم ہدایات ہیں جو ان آیات مبارکہ میں بیان ہوئیں. اور ان میں ہم سب کے لیے اور خاص طور پر دولہا کے لیے وہ تذکیر‘ نصیحت‘ ہدایت اور رہنمائی موجود ہے جن کو زندگی کے ہر معاملہ اور ہر موڑ پر ‘بالخصوص معاشرتی زندگی میں اگر سامنے رکھا جائے تو ‘ان شاء اللہ‘ اس کی برکت سے خاندان بھی خوش و خرم رہے گا‘ اس میں سکون و اطمینان کی فضا قائم و دائم رہے گی‘ اور اس کا عکس ہمارے معاشرے میں مترتب ہو گا جو نظامِ اسلامی کے نفاذ و قیام اور استحکام میں ممد و معاون ثابت ہو گا.