(جو تیسرے ایڈیشن کے لیے تحریر کیا گیا تھا)

یہ ایک تقریر ہے جو راقم الحروف نے اوائل ۱۹۷۳ء میں ناظم آباد کراچی کے بلاک نمبر ۵ کی جامع مسجد میں ماہِ ربیع الاول کی مناسبت سے کی تھی. محترم شیخ جمیل الرحمن صاحب کی ہمت کہ انہوں نے اسے ٹیپ سے صفحۂ قرطاس پر منتقل کیا اور معمولی حک و اضافے کے ساتھ ۱۹۷۴ء میں کراچی ہی سے شائع کر دیا. میری خواہش یہ تھی کہ اسے ازسرنو مرتب کرکے ’’مسلمانوں پر نبی اکرمکے حقوق‘‘ کے عنوان سے شائع کروں‘ لیکن بوجوہ اس کی نوبت نہ آئی اور احباب کے تقاضے پر اسے دوبارہ اسی صورت میں ۱۹۷۷ ء میں مرکزی مکتبہ تنظیم اسلامی لاہور سے شائع کر دیا گیا. خیال یہ تھا کہ تیسری بار اشاعت کی نوبت آئی تو نئی ترتیب دے لوں گا‘ لیکن افسوس کہ اس بار بھی اسے جوں کا توں ہی شائع کرنا پڑ رہا ہے. ویسے اس تقریری انداز کا ایک فائدہ بھی ہے کہ یہ نسبتاً زیادہ عام فہم ہے‘ اس لیے اس کا حلقۂ افادہ وسیع رہے گا. اللہ تعالیٰ ہمیں نبی اکرم کے ساتھ اپنے تعلقات کی اساسات اور ان کے مضمرات کا صحیح فہم بھی عطا فرمائے اور ان پر عملاً کاربند ہونے کی توفیق بھی مرحمت فرمائے. آمین!

خاکسار اسرار احمد عفی عنہ
لاہور‘ یکم ربیع الاول ۱۳۹۹ھ