اب آیئے آج کے حالات کی طرف‘ جو میری گفتگو کا دوسرا حصہ ہے. آج کے حالات کاجتنا مرثیہ کہا جائے کم ہے. ایک تو پوری اُمت ِمسلمہ کا معاملہ ہے کہ دنیا میں ڈیڑھ ارب مسلمان ہیں‘ لیکن عزت نام کی کوئی شے نہیں .کتنا بڑا رقبہ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کے قدموں تلے رکھا ہے اور پھر اس رقبہ میں سارے وسائل و ذرائع موجود ہیں. بہترین نباتات اور بہترین معدنیات یہاں موجود ہیں ‘ تیل کے سب سے بڑے ذخیرے مسلمانوں کے قدموں تلے ہیں‘لیکن نہیں ہے تو عزت نام کی شے نہیں ہے. ہمارے وسائل پر دوسروں کا قبضہ ہے‘ ہمارے ملکوں میں غیروں کا سکہ چلتا ہے‘ دنیا میں اکثر مسلمان حکومتیں امریکہ کی پٹھواور آلہ کار ہیں. سب سے بڑھ کر یہ کہ ہماری پالیسیاں وہ طے کرتے ہیں. ہمارے حکمران ان کے چشم و ابرو کے اشارے کے منتظر رہتے ہیں. پھر اسرائیل کے ہاتھوں عالم عرب کی جو رسوائی ہو رہی ہے وہ انتہائی شرمناک ہے. اسرائیل میں کل تیس پینتیس لاکھ یہودی ہیں ‘ جبکہ فلسطین اور آس پاس کے علاقے میں مسلمانوں کی تعداد یہودیوں کے مقابلے میں زیادہ ہے . اورپھر فلسطین کے ارد گرد عرب ممالک میں تیس کروڑ کے قریب مسلمان ہیں‘ لیکن کوئی ان مٹھی بھر یہودیوں کے مقابلے کی جرأت نہیں رکھتا.