آج اگرچہ میری گفتگو کا اصل موضوع تو حضرت علی رضی اللہ عنہ کی سیرتِ مبارکہ ہے‘لیکن ان کے مقام اور مرتبے کو سمجھنے کے لیے صدیقیت اور شہادت کے مفہوم کو سمجھنا بہت ضروری ہے. ازروئے قرآن انبیاء کے بعد انسانوں میں بلند ترین مراتب صدیقین اور شہداء کے پاس ہیں اور ان میں بھی مقامِ صدیقیت مرتبۂ شہادت سے بلند تر ہے. ان دونوں مراتب کے مابین جو فرق ہے اس کا تعلق درحقیقت ایک مزاجی فرق سے ہے. علم نفسیات کی اصطلاح میں مزاجی ساخت کے اعتبار سے انسانوں کو دو حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے. کچھ لوگ ’’extrovert‘‘ ہوتے ہیں یعنی وہ لوگ جن کی توجہ خارج کی طرف زیادہ ہوتی ہے. اردو میں اس لیے ’’بروں بین‘‘ کی اصطلاح وضع کی گئی ہے‘اور کچھ لوگ ’’introvert‘‘ ہوتے ہیں یعنی وہ لوگ جن کی توجہ باطن کی طرف زیادہ ہوتی ہے انہیں ہم ’’دروں بین‘‘ کہہ سکتے ہیں. کچھ انسانوں کے مزاجوں میں یہ فرق و تفاوت بہت نمایاں نظر آئے گا اور کہیں یہ فرق بہت معمولی نوعیت کا ہوتا ہے.