محبت میں غلو: سبائی سازش کا شاخسانہ

اب تک میں نے عبداللہ بن سبا کی ان سازشوں اور ریشہ دوانیوں کا ذکر کیا ہے جو اللہ کے دین کے اس دشمن نے مسلمانوں میں اختلاف و افتراق پیدا کرنے کے لیے کی تھیں. اس نے عراق کے لوگوں میں‘جو طویل عرصہ تک کسریٰ کے ماتحت رہے تھے اور ایران کے اصل باشندوں میں سے جو لوگ اسلام لے آئے تھے‘ان کے اندر خاص طور پر کام کر کے ان کی محبت و عقیدت کا رخ بڑی عیاری اور ہوشیاری سے حضرت علیؓ کی طرف پھیر دیا. ان لوگوں میں چونکہ صدیوں سے شخصیت پرستی رچی بسی تھی اور یہ خاندانی بادشاہت و حکومت کے خوگر تھے لہذا عبداللہ بن سبا کو اس کام میں خاطر خواہ کامیابی ہوئی. اس نے صاف الفاظ میں کہا کہ علی( رضی اللہ عنہ) خدا ہیں‘انؓ کے قالب میں روح ِخداوندی ہے. حضرت علیؓ نے جب مدینہ النبیؐ ‘ کو چھوڑ کر کوفہ کو دارالخلافہ بنا لیا تو یہ علاقہ اس گروہ کی سرگرمیوں کے لیے زیادہ موزوں ثابت ہوا.