صحابہ کرامؓ کے باہمی تعلّقات

جس طرح ہر انسانی معاشرے میں اختلافات ہمیشہ موجود رہے ہیں اور رہتی دنیا تک رہیں گے‘اسی طرح صحابہ کرامؓ کے درمیان اختلافات ایک تاریخی حقیقت ہیں. ان کا انکار ممکن نہیں. لیکن انؓ کے درمیان اس بغض وعداوت اور دشمنی کا کوئی وجود نہیں تھا‘جس کو بنیاد بنا کر ابن سبا نے امت مسلمہ کو تفرقہ اور انتشار سے دوچار کر دیا. تاریخ کی کتابیں اورتذکرے ان واقعات سے بھرے پڑے ہیں جو انؓ کے باہمی تعلقات کی فطری نوعیت یعنی انؓ کے درمیان الفت و مودّت اور اختلاف دونوں کی نوعیتوں کو واضح کرتے ہیں.