اصحابِ رسولؓ میں حضرت علیؓ کا مقام


ہمارا عقیدہ ہے کہ صحابہ کرامؓ جنہیں جناب محمدرسول اللہ کی صحبت اور آپؓ ‘کی تعلیم اور تزکیہ و تربیت سے براہ راست فیض یاب ہونے کی سعادت نصیب ہوئی‘انبیاء و رُسل کے بعد پوری نسلِ انسانی میں من حیث الجماعت افضلیت مطلقہ کے حامل ہیں. انؓ ‘کی محبت جزوِ ایمان ہے‘انؓ کی تعظیم و توقیر دراصل نبی اکرم کی تعظیم و توقیر ہے اور ان سے بغض و عداوت اور ان کی تحقیر و توہین درحقیقت حضور سے بغض وعداوت اور حضور کی تحقیر و 
توہین ہے. ان کے مابین جزوی فضیلت کے بہت سے پہلو ہو سکتے ہیں لیکن متعین طور پر فضیلت کی ترتیب یہ ہے کہ تمام صحابہؓ ‘میں ایک اضافی درجۂ فضیلت حاصل ہے حضرات اصحابِؓ ‘بیعتِ رضوان کو. پھر ان پر ایک مزید درجۂ فضیلت حاصل ہے حضرات عشرہ مبشرہؓ ‘اور ان میں فضیلتِ مطلقہ حاصل ہے . حضرات اصحابِ بدر کو. پھر ان پر ایک درجۂ فضیلت کے حامل ہیں حضراتِ خلفاءِؓ اربعہ کو. پھر ان میں فضیلت ترتیبِ خلافت کے مطابق ہے یعنی رسول اللہ کے بعد سب سے افضل ہیں حضرت ابوبکر صدیق ‘ؓ ‘پھر درجہ ہے حضرت عمرفاروق ؓ ‘کا‘پھر مقام ہے حضرت عثمانؓ ‘غنی کا‘اور پھر مرتبہ ہے حضرت علی ؓ مرتضیٰ کا.

اب اگر کوئی حضرت علیؓ پر زبانِ طعن دراز کرتا ہے تو سوچئے کہ اس کی زد کہاں کہاں پڑے گی. کیا حضرت علیؓ کے بعد صحابہ کرامؓ ‘کی جماعت اس دریدہ دہنی سے محفوظ رہ سکے گی…!!