اب سورۃ الصف کی آیات ۸ تا ۱۳ سے متعلق بھی چند باتیں عرض کرنی ہیں. پہلے ان آیا ت پر ایک نگاہ ڈال لیں:
یُرِیۡدُوۡنَ لِیُطۡفِـُٔوۡا نُوۡرَ اللّٰہِ بِاَفۡوَاہِہِمۡ وَ اللّٰہُ مُتِمُّ نُوۡرِہٖ وَ لَوۡ کَرِہَ الۡکٰفِرُوۡنَ ﴿۸﴾ہُوَ الَّذِیۡۤ اَرۡسَلَ رَسُوۡلَہٗ بِالۡہُدٰی وَ دِیۡنِ الۡحَقِّ لِیُظۡہِرَہٗ عَلَی الدِّیۡنِ کُلِّہٖ وَ لَوۡ کَرِہَ الۡمُشۡرِکُوۡنَ ٪﴿۹﴾یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا ہَلۡ اَدُلُّکُمۡ عَلٰی تِجَارَۃٍ تُنۡجِیۡکُمۡ مِّنۡ عَذَابٍ اَلِیۡمٍ ﴿۱۰﴾تُؤۡمِنُوۡنَ بِاللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہٖ وَ تُجَاہِدُوۡنَ فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ بِاَمۡوَالِکُمۡ وَ اَنۡفُسِکُمۡ ؕ ذٰلِکُمۡ خَیۡرٌ لَّکُمۡ اِنۡ کُنۡتُمۡ تَعۡلَمُوۡنَ ﴿ۙ۱۱﴾یَغۡفِرۡ لَکُمۡ ذُنُوۡبَکُمۡ وَ یُدۡخِلۡکُمۡ جَنّٰتٍ تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ وَ مَسٰکِنَ طَیِّبَۃً فِیۡ جَنّٰتِ عَدۡنٍ ؕ ذٰلِکَ الۡفَوۡزُ الۡعَظِیۡمُ ﴿ۙ۱۲﴾وَ اُخۡرٰی تُحِبُّوۡنَہَا ؕ نَصۡرٌ مِّنَ اللّٰہِ وَ فَتۡحٌ قَرِیۡبٌ ؕ وَ بَشِّرِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۱۳﴾
’’یہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور کو اپنے منہ (کی پھونکوں)سے بجھادیں ‘اور اللہ اپنے نور کا اتمام فرما کر رہے گا خواہ یہ کافروں کو کتنا ہی ناگوار ہو. وہی ہے (اللہ) جس نے بھیجا اپنے رسول(ﷺ ) کو الہدیٰ اور دین حق دے کر تاکہ وہ غالب کردے اُس کو پورے کے پورے دین (نظام اطاعت)پر ‘ خواہ یہ مشرکوں کو کتنا ہی ناگوار ہو. اے اہل ایمان! کیا میں تمہاری رہنمائی کروں اُس تجارت کی طرف جو تمہیں نجات دے ایک دردناک عذاب سے ؟ تم ایمان پختہ رکھو اللہ اور اس کے رسول ؐ پر اور جہاد کرو اللہ کی راہ میں اپنے مالوں اور اپنی جانوں کے ساتھ .یہی تمہارے حق میں بہتر ہے اگر تم سمجھو. وہ تمہاری خطائیں معاف فرمائے گا اور تمہیں داخل کرے گا ان باغات میں جن کے دامن میں ندیاں بہتی ہوں گی‘ اور اُن پاکیزہ گھروں میں جو جناتِ عدن میں ہیں. یہ ہے اصل کامیابی! اور ایک اور چیز جو تمہیں بہت محبوب ہے . اللہ کی طرف سے مدد اور جلد فتح یابی .اور (اے نبیؐ ) اہل ایمان کو بشارت دے دیجیے. ‘‘