امیدواروں کی اہلیت

اسلامی ریاست میں انتخابی امیدواروں کے لیے یقینا باریک چھلنیاں لگائی جائیں گی. انہیں کردار کا ثبوت دینا ہو گا‘ خصوصاً مالی معاملات کی صفائی پیش کرنی ہو گی. ان میں سے ہر ایک کو بتانا ہو گا کہ اس کے پاس کتنا مال ہے اور اس نے یہ کہاں سے کمایا ہے! آخر اسلامی عدالت میں ہر شخص تو گواہ بن کر نہیں جا سکتا‘ اسے پہلے اپنا کردار ثابت کرنا پڑتا ہے. اس کو اسلامی اصطلاح میں ’’تزکیۃ الشہود‘‘کہا جاتا ہے. گواہوں کے بارے میں عدلیہ کے ان تمام اصولوں کو ہم ووٹر اور امیداوار کی شرائط میں بھی بروئے کار لا سکتے ہیں. اس طرح سے غلط آدمیوں کے آنے کا راستہ تنگ ہو جائے گا. میں نے یہ اصولی اشارے کیے ہیں. باہمی مشاورت سے تفصیلات بھی مرتب کی جا سکتی ہیں اور ان مشوروں میں تبدیلی بھی لائی جا سکتی ہے.