اگر میں اپنے مشورے کو دو الفاظ تک باندھنا چاہوں تو وہ ہیں توجہ اور شدت۔ یہ الفاظ بہترین بانیان جن کو میں جانتا ہوں اُن پر ٹھیک بیٹھتے ہے۔
وہ جنون کی حد تک اپنے سٹارٹ اپ پر توجہ دیتے ہیں۔ وہ ہر چیز نہیں کرتے، وہ بہت سی چیزوں کو نہ بولتے ہیں (کیونکہ بہت سے لوگ جو کمپنیوں کا آغاز کرتے ہیں وہ بہت سی نئی چیزیں کرتے ہیں)
ایک عموممی اصول، کمپنی میں کوئی نئی چیز کرنے سے قبل پہلی چیز پر مکمل قابو پانا ضروری ہے۔ میں کسی بھی کامیاب کمپنی کو نہیں جانتا جس سے ایک وقت میں ایک سے زیادہ چیزوں پر توجہ مرکوز کی ہو، وہ آغاز سے ایک ہی چیز پر توجہ مرکوز رکھتے ہیں، اور اُسے عملی طور پر مکمل کرتے ہیں۔ آپ بہت کم چیزیں کر سکتے ہیں اپنی سوچ سے بھی کم۔ سٹارٹ اپ کے فیل ہونے کی ایک عموممی وجہ بہت سے غلط چیزیں کرنا ہے۔ اہمیت کے حساب سے کاموں کو بانٹنا مشکل ہے (اسے کے برابر کمپنی کی ترجیحات کا حکمت عملی کے مطابق متاعین کرنا ہے۔ جو میں نے جانا ہے اپنے لیے کاغز اور قلم کے ساتھ ہر روز ۳ بڑے اور ۳۰ چھوٹے کاموں کی لسٹ بناؤ، اور سالانہ اہداف کی لسٹ بنانا۔)
اگرچہ بانی بہت سے بڑے منصوبوں پر عمل پیرا نہیں ہوتے۔ لیکن جو وہ کرتے ہیں اُن کاموں میں بہت ہی شدت ہوتی ہے۔ وہ کاموں کو بہت تیزی سے سرانجام دتے ہیں۔ وہ فیصلہ کن ہوتے ہیں، جو کہ مشکل ہے جب آپ سٹارٹ اپ چلا رہے ہوں، کیونکہ ایک چیز کو کرنے کے بہت سے طریقے ہوتے ہیں اور آپ کو بہت سے فضول مشوروں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بہترین بانی تمام مشوروں کو سنتے ہیں اور اس کے بعد وہ اپنا فیصلہ جلد لیتے ہیں۔
براہ مہربانی اس سے یہ مطلب نہ لیجئے گا کہ ہر چیز ہی شدت کے ساتھ کرتے ہیں، یہ ناممکن ہے۔ آپ کو چیزوں کا چناؤ کرنا ہوتا ہے۔ جیسا کے پول بوکائٹ کہتا ہے، ۹۰ فیصد کام کو ۱۰ فیصد کوشش سے انجام دو۔ مارکیٹ اس بات کی پرواہ نہیں کرتی تم نے کتنی محنت سےکام کیا ہے، مارکیٹ کی توجہ آپ اُس وقت حاصل کرتے ہو جب آپ نے کام ٹھیک طرح سے کیا ہو۔
یہ بہت مشکل ہے کہ آپ پروڈیکٹ کوالٹی اور تیز رفتار دونوں کو ایک ساتھ آگے بڑھ سکیں۔ یہ ہی ایک عظیم بانی کی نشانی ہوتی ہے۔
میں نے ایک مرتبہ بھی سست رو بانی کو کامیاب ہوتے نہیں دیکھا۔
آپ باقی سٹارٹ اپ سے مخلتف نہیں ہو۔ آپ کو توجہ رکھنی ہے اور تیزی سے آگے بڑھنا ہے۔ کمپنیاں جو راکٹ بناتی ہے یا نیوکلئیر ریئکٹر یہ کر کے دیکھاتی ہیں۔ ہر ناکام کمپنی کے پاس ایک پالتو وضاحت ہوتی ہے کہ وہ کیوں دوسروں سے مخلتف ہیں اور تیزی اُن کے کام میں ممکن نہیں۔
جب آپکو کچھ کامیانی مل جائے تو آگے بڑھتے رہنا۔ پریشان مت ہونا کہ کچھ اور کرو۔ غرض کے گاڑی کے ایکسلریٹر سے پاؤں کو مت ہٹانا۔
شروع کی کامیابی پر مت رُک جانا۔ اگر آپ بہت سے نیٹورک یا تقاریر جیسی تقریبات یا پینل بات چیت میں نہیں جا سکے۔ سٹارٹ اپ بانین جو کچھ کامیاب ہو جائیں اُن کے لیے دو راستے ہوتے ہیں: آیا کرتے رہیں وہ جو کر رہے ہیں، یا اپنی ذات کی تشہیر کے بارے میں سوچیں اور بات کریں، اور یا اپنی ذات کو باحیثیت بانی منوائیں۔
مشکل ہے کہ کسی بھی کانفرنس یا پریس تقریب کو نہ کرنا، اچھا لگتا ہے، اور یہ بےحد مشکل ہے دوسرے بانیان جو آپکی برداری سے ہوں اُن کو وہ تمام توجہ ملے۔ لیکن یہ کام بہت دیر تک نہیں چلتا۔ آخرکار پریس کو معلوم ہو جائے گا جیت کون رہا ہے، اگر آپ کی کمپنی واقعی میں جیت گئی، تو آپ کو آپکو ضرورت سے زیادہ توجہ ملے گے۔ انتہائی صورت میں کمپنی کا بانی اپنے لیے ذاتی ماہر تشہیر رکھتا ہے، یہ محض ٹی۔وی شوز میں نہیں اصل میں بھی ہوتے ہیں، اور یہ تقریباََ ہر بار تشہیر ناکام ہوتے ہیں۔
توجہ اور شدت ایک وقت کے بعد جیت جاتی ہے۔ (چارلی روز نے ایک مرتبہ کہا تھا، دنیا میں چیزیں توجہ اور زاتی روابط سے طے پاتی ہیں، اور یہ بات میرے ساتھ ہمیشہ جڑ گئی۔)