سالانہ قرآن کانفرنسوں اور سالانہ قرآنی محاضرات کی طرح یہ طے کیا گیا کہ انجمن کے زیر اہتمام سالانہ سیرت کانفرنس بھی منعقد کی جایا کرے. اس کی تحریک یوں پیدا ہوئی کہ ۷ اپریل تا ۱۶ جون ۷۸ء ہر جمعہ کی شام کو ماڈل ٹاؤن لاہور کے مختلف بلاکوں کی جامع مساجد میں ڈاکٹر اسرار احمد صاحب نے سیرت نبوی کے موضوع پر تقاریر کیں جو بہت مقبول ہوئیں. چنانچہ ۲۴ تا ۲۷ نومبر ۷۸ء پہلی سیرت کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا. بعض وجوہات کی بنا پر جناح ہال صرف ایک روز دستیاب ہوسکا چنانچہ یہ کانفرنس صرف ایک روز یعنی ۲۴ نومبر ۷۸ء کو منعقد کی جا سکی، جس کے تین اجلاس ہوئے. اس کمی کو پورا کرنے کے لیے یکم دسمبر سے ۸ دسمبر ۷۸ء تک روزانہ مسجد شہداء لاہور میں صدر مؤسس کی سیرت النبی کے موضوع پر مسلسل تقاریر ہوئیں. پہلی سیرت کانفرنس کے بعد انجمن کے زیر اہتمام پھر کوئی سیرت کانفرنس منعقد نہ کی جا سکی. جس کی وجہ یہ تھی کہ پاکستان سنی کونسل کے زیر اہتمام ہر سال خالق دینہ ہال کراچی میں صدر مؤسس کے کئی روز تک سیرت پر مسلسل خطابات کے علاوہ ملک کے طول و عرض میں سال کے اکثر مہینوں اور خصوصاً ماہ ربیع الاول میں سرکاری نیم سرکاری اور غیر سرکاری تجارتی اور صنعتی اداروں کی طرف سے اس قدر خطابات ہوتے رہے ہیں کہ پھر کسی سیرت کانفرنس کے انعقاد کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی.