یعنی لوگوں کو اسلام کی طرف بلانا. ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
وَ مَنۡ اَحۡسَنُ قَوۡلًا مِّمَّنۡ دَعَاۤ اِلَی اللّٰہِ وَ عَمِلَ صَالِحًا (حٰمٓ السجدۃ :۳۳) (۱) صحیح البخاری‘ کتاب احادیث الانبیائ‘ باب ما ذکر عن بنی اسراء یل.
(۲) صحیح البخاری‘ کتاب الحج‘ باب الخطبۃ ایام منی. وصحیح مسلم‘ کتاب القسامۃ والمحاربین والقصاص والدیات. باب تغلیظ تحریم الدماء والاعراض والاموال. ’’اور اس شخص سے بہتر بات کس کی ہوگی جو اﷲ کی طرف بلاتا ہو!‘‘
اور:
اُدۡعُ اِلٰی سَبِیۡلِ رَبِّکَ بِالۡحِکۡمَۃِ وَ الۡمَوۡعِظَۃِ الۡحَسَنَۃِ وَ جَادِلۡہُمۡ بِالَّتِیۡ ہِیَ اَحۡسَنُ ؕ (النحل : ۱۲۵)
’’پکارو اپنے ربّ کے راستے کی طرف حکمت کے ساتھ اور موعظہ حسنہ کے ساتھ اور ان(کج بحثوں)سے مجادلہ کرو اس طور پر جو بہت عمدہ ہو.‘‘