کمشنر کی رسمِ افتتاح میں شرکت کی ناواجب شرط

ایک معاملہ ولیم صاحب کمشنر میرٹھ کے ساتھ گزرا۔ جب سائنٹیفک سوسائٹی علی گڑھ کا مکان بن کر تیار ہوا تو صاحب ممدوح کو اس کے افتتاح کی رسم ادا کرنے کے لئے بلایا گیا تھا۔ ان کے دل میں عنایت اللہ خاں مرحوم رئیسِ بھیکن پور ضلع علی گڑھ کی طرف سے ایامِ غدر کے متعلق کچھ شبہات تھے، اس لئے وہ افتتاح کی رسم میں ان کا شریک ہونا نہیں چاہتے تھے۔ انہوں نے سر سید سے کہا کہ اس جلسہ میں اگر عنایت اللہ خاں شریک ہوں گے تو ہم نہیں آنے کے۔“

سر سید نے کہا:
“یہ کیونکر ہو سکتا ہے کہ جس شخص نے نہایت فیاضی سے سوسائٹی کی امداد کی ہے اور جو اس کا پریذیڈنٹ بھی ہے، اس کو شریک نہ کیا جائے۔“

انہوں نے ہرگز اس بات کو گوارا نہ کیا کہ عنایت اللہ خاں مرحوم کی عدم موجودگی میں افتتاح کی رسم ادا کی جائے۔ آخر مسٹر بریلی نے، جو علی گڑھ میں سیشن جج تھے اور سوسائٹی کے بڑے معاون اور سر سید کے دوست تھے، بڑی مشکل سے صاحبِ کمشنر کو راضی کیا اور ان کو عنایت اللہ خاں کی موجودگی میں یہ رسم ادا کرنی پڑی۔

سر سید کا اس باب میں اصرار کرنا زیادہ تر اس وجہ سے تھا کہ اُن کے نزدیک صاحبِ کمشنر کے شبہات محض بے اصل تھے اور وہ خود عنایت اللہ خاں کو ہر ایک الزام سے پاک صاف جانتے تھے۔