حافظ الحدیث و بانی فقہ

امام ابو حنیفہؒ کا شمار بڑے حفاظِ حدیث میں ہو تا ہے۔ امام صاحبؒ نے چار ہزار محدثین سے حدیث پڑھی ہے ان میں سے بعض شیوخِ حدیث تابعی تھے اور بعض تبع تابعی۔ اسی لئے علامہ ذہبیؒنے امام صاحبؒ کا شمار محدثین کے طبقۂ حفاظ میں کیا ہے۔

امام صاحبؒ کے شاگردوں نے خود ان سے سیکڑوں حدیثیں روایت کی ہیں۔ مؤطاء امام محمدؒ، کتاب الآثار، کتاب الحج جو عام طور پر متداول ہیں ان میں بھی امام صاحب سے بیسیوں حدیثیں مروی ہیں۔

غور کر لیجئے کہ جس شخص نے بیس برس کی عمر سے علمِ حدیث پر توجہ کی ہو اور ایک مدت تک اس شغل میں مصروف رہا ہو، جس نے کوفہ کے مشہور شیوخِ حدیث سے حدیثیں سیکھیں ہوں، جو حرمِ محترم کی درسگاہوں میں بر سوں تحصیلِ حدیث کر تا رہا ہو، جس کو مکہ و مدینہ کے شیوخ نے سندِ فضیلت دی ہو، جس کے اساتذۂ حدیث عطاء بن ابی رباحؒ، نافع بن عمرؒ، عمر بن دینارؒ، محارب بن و رثاؒ، اعمش کوفیؒ، امام باقرؒ، علقمہ بن مرثدؒ، مکحول شامیؒ، امام اوزاعیؒ، محمد بن مسلمؒ، ابو اسحٰق السبیعیؒ، سلیمان بن یسارؒ، منصور المعتمرؒ، ہشام بن عروہ رحمہم اللہ وغیرہ ہوں جو فنِ روایت کے ارکان ہیں اور جن کی روایتوں سے بخاری و مسلم مالا مال ہیں، وہ حدیث میں کس رتبہ کا شخص ہو گا؟

اس کے ساتھ امام صاحبؒ کے شاگردوں پر غور کرو یحیٰ بن سعید القطانؒ جو فن جرح و تعدیل کے امام ہیں، عبد الرزاق بن ہمامؒ جن کی جامع کبیر سے امام بخاریؒ نے فائدہ اٹھایا ہے، یزید بن ہا رون جو امام احمد بن حنبلؒ کے استاد تھے، وکیع بن الجراح جن کی نسبت امام احمد بن حنبلؒ کہا کر تے تھے حفظِ اسناد و روایت میں میں نے کسی کو انکا ہم عصر نہیں دیکھا، عبد اللہ بن مبارکؒ جو فن حدیث میں امیر المومنین تسلیم کئے گئے ہیں، یحیٰ بن زکریاؒ جن کو علی بن المدنیؒ (استاد بخاری) منتہائے علم کہتے ہیں۔

یہ لوگ برائے نام امام صاحب کے شاگرد نہ تھے بلکہ برسوں ان کے دامنِ فیض میں تعلیم پائی تھی اور اس انتساب سے ان کو فخر و ناز تھا، عبد اللہ بن مبارکؒ کہا کر تے تھے کہ "اگر خدا نے ابو حنیفہؒ سے میری مدد نہ کی ہوتی تو میں ایک معمولی آدمی ہو تا۔" (تہذیب التہذیب) وکیعؒ اور یحیؒ ابن ابی زائدہ امام صاحبؒ کی صحبت میں اتنی مدت تک رہے تھے کہ "صاحب ابی حنیفہؒ" کہلاتے تھے۔ کیا اس رتبہ کے لو گ جو خود حدیث و روایت کے پیشوا اور مقتدا تھے کسی معمولی شخص کے سامنے سر جھکا سکتے تھے؟ انہیں تمام خصوصیات اور وجوہات کی بنا پر علامہ ذہبیؒ نے امام ابو حنیفہؒ کو حفاظِ حدیث میں شمار کیا ہے۔