نہ حانث ہو گا اور نہ طلاق پڑے گی

ایک مر تبہ امام ابو حنیفہؒ سے یہ مسئلہ پوچھا گیا کہ ایک آدمی کی بیوی سیڑھی پر چڑھی اس کے شوہر نے کہا اگر تو چڑھے تو تجھ کو تین طلاق اور اترے تب بھی تین طلاق۔ اب کیا تدبیر کی جائے کہ قسم نہ ٹوٹے؟ امام صاحبؒ نے فرمایا کہ بیوی نہ چڑھے اور نہ اترے بلکہ کچھ لوگ اس کو مع سیڑھی کے زمین پر رکھ دیں، قسم نہیں ٹوٹے گی۔

لوگوں نے معلوم کیا کہ اتارنے کے علاوہ بھی کوئی تدبیر ہو سکتی ہے؟ امام صاحبؒ نے فرمایا ہاں عورتیں اس کو سیڑھی سے اٹھا کر زمین پر رکھ دیں اور وہ اترنے کا ارادہ نہ کرے، اس طرح مرد حانث نہیں ہو گا اور طلاق بھی نہیں پڑے گی۔

ایک شخص نے قسم کھائی کہ اگر میں انڈا کھاؤں تو میری بیوی کو طلاق۔ اتفاق سے اس کی بیوی آستین میں چھپا کر ایک انڈا لائی۔ اس نے کہا جو کچھ تیری آستین میں ہے اسے اگر میں نہ کھاؤں تو تجھے طلاق۔ اس کو معلوم نہیں تھا کہ آستین میں انڈا ہی ہے۔

امام ابو حنیفہؒ سے مسئلہ پوچھا گیا کہ کس طرح یہ آدمی اپنی قسم سے بری ہو اور حانث بھی نہ ہو؟ امام صاحب نے فرمایا کہ انڈے مرغی کے نیچے رکھے جائیں جب بچے نکل آئیں تو ان کو ذبح کر کے بھون کر کھائے، یا پکا کر شوربا پی لے تو حانث نہ ہو گا۔ اس طرح جو کچھ آستین میں تھا اسے کھا لیا۔

یہ واقعہ بھی منقول ہے کہ ایک آدمی نے قسم کھائی کہ اگر میری بیوی نے میرے لئے ایسی ہنڈیا نہ پکائی، جس میں ایک پیالہ نمک ڈالے اور نمک کا مزہ پکے ہوئے سالن میں بالکل ظاہر نہ ہو تو اس کو طلاق۔

امام صاحب کے پاس مسئلہ گیا تو فرمایا کہ انڈا پکا دے اور جتنا چاہے نمک ڈال دے اثر ظاہر نہیں ہو گا۔ (یہ سب واقعات مناقب ابو بکر بن محمد زرنجری اور مناقب ابو لمؤید خوارزمی سے نقل کئے گئے ہیں)۔