اما م ابو حنیفہؒ کی گیارہ انفرادی خصوصیات ایسی ہیں جن میں امام صاحب دوسرے ائمہ و مجتہدین سے ممتاز و منفرد ہیں اور کوئی بھی ان کا شریک و سہیم نہیں۔ سلف کے دوسری صف کے سرخیل ہیں۔

  1. امام صاحب کی ولادت با سعادت جب ہوئی تھی تو بہت سے صحابہؓ زندہ تھے، خیر القرون کا زمانہ تھا، جس زمانہ والوں کو رسول اللہ ﷺ نے عادل فرمایا۔
  2. بعض لوگوں کا یہ خیال ہے کہ امام صاحبؒ کو یہ شرف حاصل ہے کہ وہ حضرات صحابہ کرامؓ کی زیارتِ مبارکہ سے مشرف ہوئے۔
  3. امام صاحبؒ نے اکابر تابعین کے زمانہ میں اجتہاد کیا اور فتوے دئے۔
  4. بڑے بڑے ائمہ کا امام صاحب سے روایت کرنا، جیسے عمر بن دینار جو امام صاحب کے شیوخ میں سے بھی ہیں۔
  5. امام صاحب نے چار ہزار تابعین سے علم حاصل کیا۔
  6. جیسے لائق و فائق اور ذہین شاگرد امام صاحب کو ملے بعد میں آنے والے ائمہ کو نہیں مل سکے جیسے قاضی ابو یوسفؒ، امام محمدؒ، امام زفرؒ، امام طحاوی وغیرہ۔
  7. امام صاحب نے سب سے پہلے فقہ کی تدوین کی اور کتابوں کو فقہی ابواب پر ترتیب دیا۔
  8. امام صاحب کے مذہب کی ان ملکوں میں اشاعت ہوئی جہاں اور کوئی مذہب ہے ہی نہیں جیسے ہندوستان، سندھ، روم، ماوراء النہر اور عجم و عرب کے اکثر ممالک۔
  9. امام صاحب اپنے ہاتھ کی کمائی کھاتے اور اہلِ علم پر خرچ کرتے تھے۔
  10. امام صاحب نے دین کی خاطر مظلوم، محبوس اور مسموم سجدہ کی حالت میں اپنی جان جانِ آفریں کے سپرد کی۔
  11. امام صاحب کی کثرتِ عبادت، زہد فی الدنیا، کثرتِ تلاوتِ قرآن کریم اور کثرتِ حج و عمرہ وغیرہ وغیرہ۔