حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’رات میں نے خواب دیکھا کہ دو آدمی میرے پاس آئے اور مجھے ایک مقدس سر زمین کی طرف لے گئے، پھر دونوں چلتے رہے یہاں تک کہ ہم لوگ خون کی ایک نہر پر پہنچے، اس نہر میں بیچ میں ایک شخص کھڑا ہوا تھا اور بعض روایتوں میں ہے کہ وہ بیچ میں تیر رہا تھا، اور نہر کے کنارے ایک شخص تھا جس کے سامنے پتھر تھے، نہر میں کھڑا یا تیرتا ہوا شخص جب باہر نکلنے کے لئے کنارے کی طرف بڑھتا تو کنارے پر کھڑا ہوا شخص پتھر پھینک کر اس کے منہ پر مارتا اور اسے اسی پرانی جگہ پر واپس کر دیتا جہاں پر وہ پہلے کھڑا تھا، جب جب وہ کنارے آنے کوشش کرتا کنارے پر کھڑا شخص اس کے ساتھ یہی سلوک کرتا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’کہ میں نے اپنے ساتھی(حضرت جبرئیل علیہ السلام) سے پوچھا: یہ شخص کون ہے ؟ انہوں نے فرمایا: یہ شخص جسے آپ نے خون میں کھڑا دیکھا ہے وہ سود خور ہے جو دنیا میں سود کھایا کرتا تھا، آج اس کو اس کے اسی جرم کی سزا دی جا رہی ہے۔ (رواہ البخاری فی البیوع مختصرا، وفی الصلاۃ مطولا، انظرالترغیب والترھیب: 2:743)