اللہ تعالیٰ توبہ کو reciprocate کرتا ہے. یعنی اللہ اور بندے کے مابین توبہ کا معاملہ دو طرفہ ہوتا ہے. بندے بھی تواب بھی ہوتے ہیں اللہ بھی تواب ہے. بندے اُس کی طرف پلٹتے ہیں تو اللہ بھی پلٹتا ہے. بندے اپنے گناہ اور عصیان کی وجہ سے اللہ سے رخ موڑ لیتے ہیں تو اللہ بھی ان کی جانب سے رُخ موڑ لیتا ہے. بندے اللہ کی طرف دوبارہ متوجہ ہو جائیں تو اللہ بھی اپنی رحمت کے ساتھ دوبارہ متوجہ ہو جاتا ہے. اور اس کی شان کیا ہے؟ ایک حدیث ِقدسی میں آیا ہے :
اِنْ تَقَرَّبَ مِنِّیْ شِبْرًا تَقَرَّبْتُ اِلَیْہِ ذِرَاعًا وَاِنْ تَقَرَّبَ اِلَیَّ ذِرَاعًا تَقَرَّبْتُ مِنْہُ بَاعًا ‘ وَاِنْ اَتَانِیْ یَمْشِیْ اَتَیْتُہٗ ھَرْوَلَۃً (متفق علیہ)
’’میرا بندہ اگر میری طرف بالشت بھر آئے مَیں ہاتھ بھر آؤ ں گا‘ اگر وہ ہاتھ بھر آئے تو میں بازو بھر آؤ ں گا اور اگر وہ چل کر آئے تو میں دوڑ کر آؤ ں گا.‘‘
یہ ہے اللہ تعالیٰ کی طرف سے دو طرفہ معاملہ .