درسِ اوّل
تعمیر سیرت کی اساسات
سورۃ المؤمنون اور سورۃ المعارج کی روشنی میں
درسِ دوم
بندۂ مومن کی شخصیت کے خدوخال
سورۃ الفرقان کے آخری رکوع کی روشنی میں
درسِ سوم
عائلی زندگی کے بنیادی اصول
سورۃ التحریم کی روشنی میں
درسِ چہارم
سماجی اور معاشرتی اقدار
سورۃ بنی اسرائیل کی روشنی میں
درسِ پنجم
مسلمانوں کی سیاسی وملی زندگی کے رہنما اصول
سورۃ الحجرات کی روشنی می
ں ایمان کے مباحث کے بعد ’عملِ صالح‘ کی تشریح پر مشتمل چھ مقامات شاملِ نصاب ہیں اور وہ گویا کہ سورۃ العصر میں بیان شدہ لوازمِ نجات میں سے دوسری لازمی شرط یعنی وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ ہی کی تفسیرِ مزید ہیں. اس لئے کہ ازروئے قرآن انسان کی مطلوبہ سیرت وکردار کا پورا ڈھانچہ بغایتِ اختصار ان تین مقامات میں بیان ہو چکا ہے جو سورۃ العصر کے فوراً بعد ’جامع اسباق‘ کی حیثیت سے شاملِ نصاب ہیں. اور پھر اس کی کسی قدر وضاحت بھی ایمان کے مباحث میں ہو چکی ہے. چنانچہ آیۂ بر (سورۃ البقرہ ۱۷۷) میں ایک صحیح معنی میں ’نیک‘ اور ’شریف‘ انسان کی شخصیت کا پورا خاکہ موجود ہے. پھر سورۂ لقمان کے دوسرے رکوع میں بھی ایک ’حقیقت بیں‘ اور ’فرض شناس‘ انسان کی شخصیت کا کامل ہیولیٰ موجود ہے. اور سورۂ حٰمٓ السجدہ کی آیات ۳۰ تا ۳۶ میں بھی ایک حقیقی معنوں میں ’بندۂ رب‘ کی پوری تصویر کشی کر دی گئی ہے. اور پھر ان سے بھی کہیں زیادہ وضاحت اور جامعیت کے ساتھ مباحثِ ایمان کے ذیل میں ایک ’مرد مومن‘ کا پورا کردار سامنے آچکا ہے، جس کے ’خارج‘ کے دو پہلو یا ظاہری تصویر کے دورخ سورۂ آلِ عمران کے آخری اور سورۃ النور کے پانچویں رکوع سے واضح ہو گئے (یعنی مؤخر الذکرمقام پر تعبدی پہلو جو عشق ومحبت، ذوق وشوق، عبادت وریاضت، ذکر وشغل، انابت واخبات اور خوف وخشیت کا رنگ لئے ہوئے ہے. اور مقدم الذکر مقام پر مجاہدانہ پہلو جو جہاد وقتال، مصابرت ومقاومت، ایذاوابتلاء اور ہجرت وانقطاع کی شان رکھتا ہے) اور اس کی تکمیل سورۃ التغابن کے دوسرے رکوع سے ہو گئی جس نے ایمان کی داخلی کیفیات اور اس کے باطنی نتائج وثمرات (یعنی تسلیم ورضا، توکل واعتماد، اطاعت وانقیادوغیرہ) کو بیان کر کے گویا قرآن کے ’مردِ مؤمن‘ کی شخصیت کا ’عرضِ ثالث‘ (Third Dimension) بھی واضح کر دیا جس سے ایک زندہ اور جیتی جاگتی انسانی شخصیت پورے طور پر نگاہوں کے سامنے آگئی. اور قرآن کے انسانِ مطلوب کا پورا ہیولیٰ واضح ہو گیا.
اسی کی مزید وضاحت کے لئے قرآن مجید کے چھ اور مقامات کو داخلِ نصاب کیا گیا ہے جن میں سے پہلے تین مقامات زیادہ تر انسان کی نجی شخصیت اور اس کی ذاتی سیرت وکردار سے بحث کرتے ہیں اور بقیہ تین مقامات انسان کی اجتماعی زندگی کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالتے ہیں. ذیل میں ان کو سلسلہ وار بیان کیا جاتا ہے.
اس سلسلے کے پہلے دو مقامات سورۃ المومنون کی ابتدائی آیات (ایک تا گیارہ) اور سورۃ المعارج کی آیات ۱۹ تا ۳۵ پر مشتمل ہیں. اور (چونکہ ان میں حیرت انگیز مشابہت اور مماثلت پائی جاتی ہے. لہٰذا دراصل) یہ دونوں مل کر ایک درس بنتے ہیں اور انہیں ایک ہی نشست میں بیان کیا جا سکتا ہے.