عرضِ ناشر

طبع ہشتم

زیر نظرکتابچے کا پہلا ایڈیشن مارچ ۱۹۸۴ء میں شائع ہوا تھا. جیسا کہ اس کتابچے کے ’’پیش لفظ‘‘ میں مذکور ہے‘ یہ فی الاصل’’واقعہ معراج‘‘ کے موضوع پر محترم ڈاکٹر اسرار احمد رحمہ اللہ علیہ کا ایک خطاب ہے‘ جسے ہمارے قابل احترام بزرگ شیخ جمیل الرحمن مرحوم و مغفور نے مرتب کرکے اولاً ماہنامہ ’’میثاق‘‘ میں اور پھر کتابچے کی صورت میں شائع کیاتھا.۱۹۹۵ء میں طبع پنجم کے موقع پر رفیق مکرم حافظ خالد محمود خضرنے کتابچے پر ازسر نوبھرپور طور پر نظر ثانی کرتے ہوئے مناسب editing بھی کی اور ذیلی سرخیوں کے اضافے سے اس کی افادیت میں بھی بجا طور پر اضافہ کیا ‘ اور اسے کمپیوٹر کمپوزنگ کے ساتھ شائع کیاگیا. مزید چند ایڈیشنز کی طباعت کے بعد اب کچھ عرصے سے یہ کتابچہ آؤٹ آف پرنٹ تھا. ادھر کمپیوٹر کمپوزنگ کے میدان میں بھی چونکہ اب بہت جدت آ چکی ہے‘ لہذا پیش نظر اشاعت (طبع ہشتم) کے موقع پر نہ صرف اس کتابچے کی جدید خوشنما کمپوزنگ کرائی گئی ہے‘ بلکہ اس پر ایک بار پھر نظرثانی بھی کی گئی ہے اور کتابچے میں شامل احادیث کے متون اور حوالوں کے ضمن میں اُمہاتِ کتب سے رجوع کرتے ہوئے ان کی مکمل تخریج بھی کر دی گئی ہے. اس طرح اس معاملے میں سابقہ ایڈیشن میں جو تھوڑی بہت کمی رہ گئی تھی اس کی تلافی کی کوشش کی گئی ہے.

واضح رہے کہ اس بات کا پورا امکان موجود ہے کہ دروس و خطابات کو تحریری شکل میں مرتب کرتے وقت کسی بھی مرتب سے کسی علمی و فکری غلطی کا صدور ہو جائے اور کسی غلط فہمی کے باعث وہ کوئی بات غلط طو رپر مقرر یا مدرس کی طرف منسوب کر دے. لہذا دورانِ مطالعہ کوئی بات اگر خلافِ و اقعہ محسوس ہو تو اسے صاحب ِکتاب یعنی محترم ڈاکٹراسرار احمد ؒ کی طرف منسوب کرنے کی بجائے ادارے کی جانب رجوع کیا جائے اور وضاحت طلب کی جائے. ممکن ہے مرتب کے سہو کے باعث کوئی غیر مناسب لفظ یا جملہ کتاب میں شامل ہو گیا ہو. 

ناظم نشرو اشاعت
مکتبہ مرکزی انجمن خدام القرآن لاہور
۲۵ /مئی ۲۰۱۲ء