گزشتہ مباحث سے یہ حقیقت بالکل دو اور دو چار کی طرح واضح ہو گئی ہے کہ:
۱ ) پاکستان کی اصل اساس صرف اور صرف اسلام ہے.
۲) اِس کا دوام و اِستحکام صرف ایک ایسے جاندار مذہبی جذبے کے ذریعہ ممکن ہے، جو عوامی سطح پر اسلام کے ساتھ حقیقی و عملی تعلق کی بنیاد پر اُبھرے اور ایک انقلابی تحریک کی صورت اختیار کر لے.
تو آیئے ذرا اِس امر کا جائزہ لیں کہ مجموعی اعتبار سے ہمارے موجودہ معاشرے کے اسلام کے ساتھ حقیقی لگاؤ اور عملی تعلق کا کیا حال ہے؟ اور ہمارے قومی اور ملی وجود کی اِس واحد اساس کے ساتھ ہمارا بالفعل تعلق کس درجہ کا ہے؟