حدیث 30 - شرعی احکام کی اقسام (فرائض دینی کا جامع تصور)

۳۰مئی اور۶جون۲۰۰۸ء کے خطابِ جمعہ 
خطبہ ٔمسنونہ کے بعد

اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ 

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اٰمِنُوۡا بِاللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہٖ وَ الۡکِتٰبِ الَّذِیۡ نَزَّلَ عَلٰی رَسُوۡلِہٖ وَ الۡکِتٰبِ الَّذِیۡۤ اَنۡزَلَ مِنۡ قَبۡلُ ؕ 
(النسائ:۱۳۶
وَ اَقِیۡمُوا الصَّلٰوۃَ وَ اٰتُوا الزَّکٰوۃَ وَ ارۡکَعُوۡا مَعَ الرّٰکِعِیۡنَ ﴿۴۳﴾ 
(البقرہ) 
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا ارۡکَعُوۡا وَ اسۡجُدُوۡا وَ اعۡبُدُوۡا رَبَّکُمۡ وَ افۡعَلُوا الۡخَیۡرَ لَعَلَّکُمۡ تُفۡلِحُوۡنَ ﴿ۚٛ۷۷﴾وَ جَاہِدُوۡا فِی اللّٰہِ حَقَّ جِہَادِہٖ ؕ 
(الحج:۷۸
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اصۡبِرُوۡا وَ صَابِرُوۡا وَ رَابِطُوۡا ۟ وَ اتَّقُوا اللّٰہَ لَعَلَّکُمۡ تُفۡلِحُوۡنَ ﴿۲۰۰﴾٪ 
(آل عمران) 
اِنَّمَا الۡمُؤۡمِنُوۡنَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا بِاللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہٖ ثُمَّ لَمۡ یَرۡتَابُوۡا وَ جٰہَدُوۡا بِاَمۡوَالِہِمۡ وَ اَنۡفُسِہِمۡ فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ ؕ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الصّٰدِقُوۡنَ ﴿۱۵﴾ 
(الحجرات) 
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا ہَلۡ اَدُلُّکُمۡ عَلٰی تِجَارَۃٍ تُنۡجِیۡکُمۡ مِّنۡ عَذَابٍ اَلِیۡمٍ ﴿۱۰﴾تُؤۡمِنُوۡنَ بِاللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہٖ وَ تُجَاہِدُوۡنَ فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ بِاَمۡوَالِکُمۡ وَ اَنۡفُسِکُمۡ ؕ ذٰلِکُمۡ خَیۡرٌ لَّکُمۡ اِنۡ کُنۡتُمۡ تَعۡلَمُوۡنَ ﴿ۙ۱۱﴾ 
(الصف) 
اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الَّذِیۡنَ یُقَاتِلُوۡنَ فِیۡ سَبِیۡلِہٖ صَفًّا کَاَنَّہُمۡ بُنۡیَانٌ مَّرۡصُوۡصٌ ﴿۴﴾ 
(الصف) عَنْ اَبِیْ ثَعْلَـبَۃَ الْخُشَنِیِّ جُرْثُوْمِ بْنِ نَاشِرٍ ص عَنْ رَّسُوْلِ اللّٰہِ  قَالَ : 
اِنَّ اللّٰہَ فَرَضَ فَرَائِضَ فَلَا تُضَیِّعُوْھَا‘ وَحَدَّ حُدُوْدًا فَلَا تَعْتَدُوْھَا ‘ وَحَرَّمَ اَشْیَائَ فَلَا تَنْتَھِکُوْھَا ‘ وَسَکَتَ عَنْ اَشْیَائَ رَحْمَۃً لَّــکُمْ غَیْرَ نِسْیَانٍ فَلَا تَبْحَثُوْا عَنْھَا (۱

سیدنا ابوثعلبہ خشنی جرثوم بن ناشر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا:

’’اللہ تعالیٰ نے کچھ فرائض مقرر کر دیے ہیں انہیں ضائع مت کرو‘ اور اس نے کچھ حدود مقرر فرمائی ہیں ان سے تجاوز نہ کرو ‘اور اس نے کچھ چیزوں کو حرام قرار دیا ہے ان کی حرمت پامال نہ کرو‘ اور اس نے تم پر شفقت فرماتے ہوئے بعض چیزوں کے متعلق عمداً سکوت فرمایا ہے لہٰذا ان کے متعلق تم کھود کرید مت کرو.‘‘

معزز سامعین کرام!
اربعین نووی کی حدیث نمبر۳۰ آج ہمارے زیر مطالعہ ہے.اس حدیث مبارکہ کے چار ٹکڑے ہیں اور یہ چاروں اہم ہیں‘ لیکن ان میں سب سے پہلا زیادہ اہم ہے‘ یعنی ہم یو ں کہہ سکتے ہیں کہ پہلا حصہ باقی تین کے مقابلے میں اہم ترین ہے.آگے بڑھنے سے پہلے ان ٹکڑوں/ جملوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں: 

پہلا جملہ: اِنَّ اللّٰہَ فَرَضَ فَرَائِضَ فَلَا تُضَیِّعُوْھَا ’’اللہ تعالیٰ نے کچھ فرائض مقرر کر دیے ہیں ‘انہیں ضائع مت کرو!‘‘ 

دوسرا جملہ : وَحَدَّ حُدُوْدًا فَلَا تَعْتَدُوْھَا ’’اور اس نے کچھ حدود مقرر فرمائی ہیں‘ ان سے تجاوز نہ کرو!‘‘ 

تیسراجملہ: وَحَرَّمَ اَشْیَائَ فَلَا تَنْتَھِکُوْھَا ’’اور اس نے کچھ چیزوں کو حرام قرار دیا ہے‘ ان کی حرمت پامال نہ کرو!‘‘ 

چوتھاجملہ: وَسَکَتَ عَنْ اَشْیَائَ رَحْمَۃً لَّــکُمْ غَیْرَ نِسْیَانٍ فَلَا تَبْحَثُوْا عَنْھَا ’’اور اُس نے تم پر شفقت فرماتے ہوئے بعض چیزوں کے متعلق عمداً سکوت فرمایا ہے‘ لہٰذا ان کے متعلق تم کھود کرید مت کرو!‘‘

(۱) رواہ الدارقطنی وغیرہ. حدیث حسن!