یوں سمجھئے کہ ہم نیچے سے اوپر کی طرف چل رہے ہیں . اصل بنیاد ہے ایمانِ قلبی‘ یعنی یقین و الا ایمان اور اس کے بعد پلنتھ کی حیثیت رکھتا ہے زبان سے گواہی دینا. اس کے اوپر چار ستون چار عبادات ہیں: نماز‘ روزہ‘ حج اور زکوٰۃ.اس حوالے سے ہم یہ حدیث پڑھ چکے ہیں: 

بُنِیَ الْاِسْلَامُ عَلٰی خَمْسٍ: شَھَادَۃِ اَنْ لاَ اِلٰــہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَاَنَّ مُحَمَّدًا رَسُوْلُ اللّٰہِ‘ وَاِقَامِ الصَّلاَۃِ‘ وَاِیْتَائِ الزَّکَاۃِ‘ وَحَجِّ الْبَیْتِ‘ وَصَوْمِ رَمَضَانَ 
(۱

’’اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے : گواہی دینا کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں اور محمد ( ) اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں‘ نماز قائم کرنا‘ زکوٰۃ ادا کرنا‘ بیت اللہ کا حج کرنا اور رمضان المبارک کے روزے رکھنا.‘‘ (۱) صحیح البخاری‘ کتاب الایمان‘ باب بنی الاسلام علی خمس.وصحیح مسلم‘ کتاب الایمان‘ باب بیان ارکان الاسلام