مَنۡ اَ نْصَارِیۡۤ اِلَی اللّٰہِ؟

میں خطباتِ خلافت کا اختتام اس پکار پر کرنا چاہتا ہوں کہ ’’مَنۡ اَنۡصَارِیۡۤ اِلَی اللّٰہِ؟‘‘ یعنی : کون ہے میرا مددگار اللہ کی راہ میں؟… میری مدد کی ایک صورت یہ ہے کہ آپ تنہائی میں میرے لیے دعا کریں. میرے ساتھ تعاون کی ایک شکل یہ بھی ہے کہ آپ انجمن خدام القرآن سے وابستہ ہو جائیں. میرے ساتھ تعاون کی ایک صورت یہ بھی ممکن ہے کہ کچھ نوجوان اپنی ز ندگی کا ایک سال فارغ کر کے رجوع الی القرآن کورس میں شامل ہو جائیں اور قرآن حکیم کے علوم و معارف کو سمجھنے کی کوشش کریں. میرے ساتھ تعاون کی بلند ترین سطح یہ ہے کہ آپ تنظیم اسلامی میں شامل ہوکر میرے اعوان و انصار اور دست و بازو بن جائیں. البتہ یہ بات میں ضرور کہوں گا کہ تنظیم اسلامی میں شامل ہونے سے پہلے میرے اوپر پورا اعتماد حاصل کر لیجیے. تنظیم میں شمولیت علیٰ وجہ البصیرت ہونی چاہیے‘کسی وقتی ترنگ کی بنیاد پر نہیں.میرے ساتھ تعاون کا کم سے کم درجہ یہ ہے کہ آپ تحریک ِخلافت کے معاون بنیں. جن لوگوں نے چار دن مسلسل خطبات کے لیے روزانہ چار گھنٹے نکالے ہیں اس کا کچھ نہ کچھ عملی نتیجہ بھی ضرور نکلنا چاہییے.

اَقُوْلُ قَوْلِیْ ھٰذَا وَاَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ لِیْ وَلَکُمْ وَلِسَائِرِ الْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ!