اور اس کے بعد آئے وہ لرزہ خیز الفاظ جن سے اہل ایمان کے دل کانپ اُٹھتے ہیں‘ یعنی:
اِنَّ الۡمُنٰفِقِیۡنَ فِی الدَّرۡکِ الۡاَسۡفَلِ مِنَ النَّارِ ۚ وَ لَنۡ تَجِدَ لَہُمۡ نَصِیۡرًا ﴿۱۴۵﴾ۙ
’’یقینامنافقین آگ کے سب سے نچلے درجے میں ہوں گے ‘اور تم اُن کے لیے کوئی مددگار نہ پاؤ گے.‘‘
اَعَاذَنَا اللّٰہُ مِنْ ذٰلِکَ! اَللّٰھُمَّ اِنَّا نَعُوْذُ بِکَ مِنَ النِّفَاقِ وَالرِّیَائِ‘ فَاَعِذْنَا مِنْھُمَا یَا رَبَّ الْعَالَمِیْنَ.
’’اے اللہ! ہم تیری پناہ میں آتے ہیں نفاق اور ریا کاری سے.پس اے ربّ العالمین! ہمیں ان دونوں چیزوں سے اپنی پناہ میں رکھنا!‘‘