سہیل بن عمرو کی ضد اور اصرار کو دیکھ کر نبی اکرمﷺ نے فیصلہ صادر فرما دیا کہ ابوجندلؓ کو سہیل کے حوالہ کر دیا جائے اور ان سے مخاطب ہو کر فرمایا ’’ابوجندلؓ !صبر کرو. اللہ تعالیٰ تمہارے لئے اور دوسروں کے لئے جو ان حالات میں مظلومانہ طور پر مقید ہیں کوئی نہ کوئی راستہ نکال دے گا، ہم صلح کی شرائط طے کر چکے ہیں اور ان کی رو سے ہم پابند ہیں کہ تمہیں واپس کر دیں‘‘. چنانچہ سہیل اپنے بیٹے کو اپنے ساتھ واپس لے گئے.