روایات میں آتا ہے کہ نبی اکرمﷺ کچھ ملول ہو کر اپنے خیمہ میں تشریف لے گئے. حضورﷺ کا یہ معمول تھا کہ سفر میں ایک زوجہ محترمہ کو ساتھ رکھتے تھے. سفر کے موقع پر قرعہ اندازی ہوتی تھی کہ اس مرتبہ کون ساتھ جائے گا. اِس سفر میں اُم المومنین حضرت اُم سلمہؓ حضورﷺ کے ساتھ تھیں.حضورﷺ خیمہ میں تشریف لے گئے اور حضرت اُم سلمہؓ سے ذکر کیا کہ میں نے مسلمانوں سے تین مرتبہ کہا کہ ’’اٹھو، قربانیاں دے دو اور احرام کھول دو‘‘ لیکن کوئی ایک شخص بھی نہیں اُٹھا اس پر انہوں نے عرض کیا کہ حضور ﷺ آپ زبان سے کچھ نہ فرمائیے‘ آپﷺ خیمہ سے باہر تشریف لے جائیے، قربانی دیجئے اور حلق کرا کے احرام کھول دیجئے. نبی اکرمﷺ نے اس مشورہ پر عمل کیا، باہر تشریف لائے، قربانی دی، سر کے بال منڈوائے اور بعدہ احرام کھول دیا.