آپ یہاں لکھنا شروع کر سکتے ہیں.
فتح مکہ کی صورت میں اندرونِ ملک عرب انقلاب محمدی علیٰ صاحبہ الصلوٰۃ والسلام کی تکمیل ہو گئی. اور سورۃ الصف میں جو غزوۂ احزاب اور سورۃ الاحزاب سے متصلاً بعد نازل ہوئی، ان الفاظ مبارکہ میں جو بشارت دی گئی تھی کہ
وَ اُخۡرٰی تُحِبُّوۡنَہَا ؕ نَصۡرٌ مِّنَ اللّٰہِ وَ فَتۡحٌ قَرِیۡبٌ ؕ وَ بَشِّرِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۱۳﴾
وہ بشارت پوری ہو گئی.
اللہ اور اس کے رسولﷺ پر پختہ ایمان رکھنے والوں اور اللہ کی راہ میں اپنے مالوں اپنی جانوں کے ساتھ جہاد کرنے والوں اور اللہ کی راہ میں صفیں باندھ کر اس طرح قتال کرنے والوں کو جیسے سیسہ پلائی دیوار ہوں، آخرت میں لغزشوں اور خطاؤ ں کی مغفرت، دخول جنت اور جناتِ عدن کے پاکیزہ گھروں میں خلود و سکونت کے وعدوں کے ساتھ ساتھ جو اللہ تعالیٰ کی نظر میں اصل کامیابی ہےذٰلِکَ الۡفَوۡزُ الۡکَبِیۡرُ اس دنیا میں بھی (۱) سردار نصرتِ الٰہی اور فتح قریب کی نوید جاں فزا سنائی گئی تھی جو فطری اعتبار سے انسان کو بڑی محبوب ہوتی ہے. چنانچہ فتح مکہ کی صورت میں صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی نگاہوں کے سامنے اس بشارت کا ظہور ہو گیا. گویا اس طرح اِنَّا فَتَحۡنَا لَکَ فَتۡحًا مُّبِیۡنًا ۙ﴿۱﴾ کا اکمال و اتمام ہو گیا اور جزیرہ نمائے عرب کی حد تک انقلابِ محمدی علیٰ صاحبہ الصلوٰۃ والسلام کی تکمیل ہو گئی.
اقول قولی ھذا واستغفر اللہ لی ولکم ولسائر المسلمین والمسلمات