بعد میں جناب رسول اللہ  کو خسروپرویز کی اس گستاخی کی خبر پہنچی تو آپ نے بطور پیشین گوئی فرمایا کہ ’’اس نے میرا خط نہیں پھاڑا، اپنی سلطنت کے پُرزے اُڑا دیئے ‘‘. اس وقت عالم واقعہ میں تو کیفیت یہ تھی کہ سلطنت کسریٰ موجود تھی، اس کی لاکھوں کی فوج تھی، اس کی سلطنت لاکھوں میل پر پھیلی ہوئی تھی، اس کی سطوت، شان وشوکت اور رعب ودبدبہ مرعوب کن تھا. اس کے پرزے توکئی سال بعد خلافتِ فاروقی کے دور میں ہونے شروع ہوئے اور اس کی تکمیل حضرت عثمان ؓ کے عہدِ خلافت کے ابتدائی تین چار سالوں میں ہوئی. لیکن حضور نے اسی وقت پیشین گوئی فرما دی کہ کسریٰ کی سلطنت کے پرخچے اڑ جائیں گے اور اس کا نام تک باقی نہیں رہے گا.