اولین چیز جو ہم وائے.کمبنیٹر کے بانیوں سے پوچھتے ہیں آپ کیا تخلیق کر رہے ہو اور کیوں۔
ہم صاف شفاف جواب ڈھونڈتے ہیں۔ یہ بانی اور خیال کو جانچنے کے لیے۔ سوچ کو واضع طور پر پہنچانا بے حدضروری ہے۔ یہ آپکو بھرتیوں، پیسوں کے حصول، فروخت میں کام آئے گی۔ خیالات پہلاؤ کے لیے عموممی طور پر صاف و آسان ہونے چاہیں، مشکل خیلات سوچ میں دھنددلے پن یا پیچیدگی کا اظہار کرتے ہیں۔ اگر آپ کا خیال چند لوگوں کو پرجوش نہیں کرتا، تو یہ آپ کے لیے برا ہے۔
ایک اور چیز ہم پوچھتے ہیں کن لوگوں کو آپ کے پراڈکٹ کی بےحد ضرورت ہے۔
بہترین صورتحال میں، آپ خود کو۔ دوسری صورت میں، آپ کو اپنے صارف کی بہت زیادہ سمجھ ہونی چاہیے۔
اگر کمپنی کے پاس پہلے سے صارف موجود ہوں، تو ہم پوچھتے ہیں کتنے اور یہ کس رفتار سے بڑھ رہے ہیں۔ ہم یہ جانچنے کی کوشش کرتے ہیں یہ لوگ اگر بڑھ نہیں رہے تو کیوں اور آیا کے لوگ واقعی اس پراڈکٹ سے محبت کرتے ہیں کہ نہیں۔ اس کا مطلب کیا صارف اپنے دوستوں کو اسکے متعلق بتا رہے ہیں بغیر کمپنی کی تشہیر کے۔ کیا کمپنی پراڈکٹ سے پیسے کما رہی ہے، اگر نہیں، تو کیوں نہیں۔
اگر کمپنی کے پاس صارف نہیں ہیں، تو ہم یہ جانچنے کی کوشش کرتے ہیں کے کم سے کم ہم کونسا وہ عمل کریں یا پراڈکٹ کا حصہ تیار کریں جس سے ہماری سوچ کی توثیق ہو سکے، مثلاََ ہم اپنی سوچ میں مرتب پراڈکٹ کے بہترین تجربہ سے شروع کرتے ہوئے اُسکی بنیاد تک پہنچتے ہیں، تاکہ تجربہ کا پیمانا تیار کیا جا سکے۔
تجربہ کرنے کا طریقہ ہے یا تو پراڈکٹ کو مارکیٹ میں متعارف کروایا جائے یا اس کو بیچا جائے ( بیچنے کہ لیے اگر آپ کے پاس پراڈکٹ موجود نہیں لیکن کوئی اسکو خریدنے پر راضی ہے تو اُس سے کانٹریٹ ضرور لے لیں، اس سے قبل کے آپ پروگرمانگ کا آغاز کریں). پہلے کاحدف صارف پراڈکٹس کے لیے بہتر ہے (لوگ شاید کہیں کے وہ اسے استمال کریں گے، لیکن حقیقتاََ ایسا نہیں ہوتا) اور بیچانا کا خیال اداروں کے لیے موضوں ہے (اگر کمپنی بولتی ہے اگر تم اسے بنا دو توہم خرید لیں گے، تو جاؤ اور بنا دو)۔ خاص کر اداروں کے معاملے میں کنٹریکٹ کا مطلب ہے کہ وہ آپکی پروگرمانگ لازمی خردیں گے۔ حیاتیات یا مشکل ٹیکنولوجی کی حامل سٹارٹ اپ کے لیے ضروری ہے وہ پہلے ممکنہ خریداروں سے رابطہ کریں اور اُن کی کم سے کم ضرورت کے پراڈکٹ کا حساب لگائیں۔
یہ بہت ضروری ہے کے آپکا خیال ارتقا کے عمل سے گزرے جیسے جیسے آپ صارفین سے معلومات اکھٹی کریں۔ یہ بہت اہم ہے کہ آپ اپنے صارفین کو اچھی طرح سمجھیں۔ آپکو اس کی ضرورت ہو گی تجربہ کے نتائج کے خلاصے کے لیے، بہترین پراڈکٹ کے لیے، اور ایک بڑی کمپنی بنانے کے لیے۔
جیسا کے پہلے بتایا جا چکا ہے، سٹارٹ اپ بہت مشکل ہیں۔ یہ بہت سا وقت اور شدید ہمت مانگتے ہیں۔ بانی اور ملازمین کو ایک مشترکہ مہم کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس لیے ہم بانیوں سے پوچھتے ہیں اُن کو یہ سٹارٹ اپ پر کیوں کام کرنا ہے۔
ہم یہ بھی پوچھتے ہیں کہ کمپنی کس طرح کل ایک اجارہداری کی شکل اختیار کرے گی۔ بہت سی اصطلاحات ہیں لیکن ہم پیٹر تھیل کی اصطلاح استمال کرتے ہیں۔ بےشک آپ اپنے مدمقابل کے خلاف کوئی غیراخلاقی راستہ تو اختیار نہیں کرو گے۔ لیکن ہم اُن کاروبار کے پیچھے پڑتے ہیں جو بڑے پیمانے پر طاقتور بن جاتے ہیں اور اُن کی تلقید کرنا آسان نہیں ہوتا۔
آخر میں ہم مارکیٹ کے متعلق پوچھتے ہیں۔ آج یہ کتنی بڑی ہے، کتنی جلدی بڑھ رہی ہے، اور دس سالوں میں یہ کیوں بڑی ہو گی۔ ہم جاننا چاہتے ہیں مارکیٹ اتنی جلدی کیوں بڑھ رہی ہے، اور اس مارکیٹ سٹارٹ اپ کے لیے کیوں موزوں ہے۔ ہمیں اچھا لگتا ہے جب بڑے پیمانے پر ٹینکالجی میں تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں اور لوگوں نے اس کا فائدہ نہیں اُٹھایا ہوتا، بڑی کمپنیوں کے لیے اس بات کو سمجھنا مشکل ہوتا ہے۔ اور کچھ غیر منطقی طور پر، بہترین جواب اس بڑی مارکیٹ میں ایک چھوٹے لیکن اہم حصے کو قابو کرنا۔
کچھ سوچ خیالات سے متعلق:
ہم نئے خیال کو تقلیدی خیال پر ترجیح دیتے ہیں۔ بہت سی بڑی کمپنیاں کچھ بنیادی طور پر نیا کرتی ہیں (جسے آپ مدمقابل سے ۱۰ درجے بہتر سے تشبح دے سکتے ہیں)۔ اگر دس کمپنیاں ایک وقت میں ایک ہی منصوبہ کو لے کر آغاز کرتی ہیں، اور یہ خیلات موجودہ کسی چیز کی عکاسی کرتے ہیں تو ہمیں تشویش ہوتی ہے۔
ایک غیر منطقی وجہ کچھ مشکل اور نیا کرنا تقلید کرنے سے قدرے آسان ہے۔ لوگ نئے کام میں پرجوش طریقے سے آپ کے مدد کریں گے، لیکن تقلید کے معاملے میں نہیں۔
بہترین خیالات سننے میں بہت فضول لگتے ہیں لیکن بہت اچھے ہوتے ہیں۔ اس لیے آپکا اپنے خیالات کو چھپا کر رکھنا ضروری نہیں۔ اگر یہ واقعی میں اچھا خیال ہو گا، تو عموممی طور پر یہ چوری کرنے جیسا دکھئے گا نہیں۔ اگر یہ چوری کرنے کے قابل دکھے تو بھی ہزار گنا ایسے لوگ موجود ہیں جن کے پاس اچھے خیالات ہیں لیکن وہ اس کے لیے جدوجہد کر کے ایک بہترین کمپنی بنانے کے لیے ہمت نہیں کرتے۔ اور اگر آپ لوگوں کو بتا دو گے تو شاید وہ آپکی مدد کر سکیں۔
جہاں تک لوگوں کو اپنے خیال کو بتانے کا ہے۔ بےشک یہ ضرروری ہے کہ آپکا خیال کچھ لوگوں کو پرجوش کرے، لیکن تقریباََ تمام لوگ آپکو یہ ہی بولیں گے آپکا خیال فضول ہے۔ شاید وہ درست ہوں۔ شاید وہ سٹارٹ اپ کے خیالات کو جانچنے سے قاصر ہوں، یا وہ حاسد ہوں۔ کچھ بھی وجہ ہوں، یہ بہت مرتبہ ہو گا، یہ تکلیف دے ہو گا، اور اگر آپ سوچتے ہیں آپ پر اس منفیت کا اثر نہ ہو تو، یہ ممکن نہیں اثر تو بےشک ہو گا۔ جتنا جلد آپ اپنے اندر خود اعتمادی پیدا کریں اور نفرت کرنے والوں کے ہاتوں گھسیٹے نا جائیں، یہ آپ کے لیے بہترین ہو گا۔ لاپراہ اس سے کے آپ کتنے کامیاب ہیں، نفرت کرنے والے کبھی آپ سے نفرت نے چھوڑیں گے۔
اگر آپ کے پاس خیال نہیں لیکن آپ سٹارٹ اپ کرنا چاہتے ہیں؟ شاید آپ اس طرف کا رخ نہ کریں تو اچھا ہے۔ یہ زیادہ بہتر ہو گا اگر خیال پہلے آ جائے اور سٹارٹ اپ محض اُس خیال کو دنیا میں متعارف کروانے کا ذریعے بنے۔
ہم نے ایک مرتبہ ایک تجربہ کیا، بہت سے امیدافزاء سٹارٹ اپز کو پیسے دیے جن کے پاس کوئی بھی خیال نہ تھا، اس اُمید میں کے شاید یہ کسی اچھے خیال کو حاصل کر پائیں جبکہ انکو پیسے مل چکے ہوں۔
وہ تمام سٹارٹ اپز ناکام ہو گئے۔ میرے خیال میں سٹارٹ اپز بانیوں کے پاس ہمیشہ بہت سے خیالات ہوتے ہیں (کچھ زیادہ ہی، عموممی طور پر)۔ لیکن جب آپ سٹارٹ اپز کا آغاز کر چکے ہوں تو آپ کو جلد سے جلد خیال کی تلاش ہوتی ہے، اور خیال بلکل ہی فضول قسم کا نہیں ہونا چاہیے، کیونکہ اب آپکی کمپنی حقیقت ہے نہ کے خیال۔ اس طرح آپ حقیقت سے قریب تر مگر تقلیدی خیالات سے متاثر خیالات کو سوچتے ہیں۔ یہ ہی خیالات سے روح گردانگی کا نتیجہ ہے۔
تو یہ بہتر ہو گا اگر آپ اپنے آپکے ساتھ خیالات کو سوچنے کے لیے زبردستی نہ کریں۔ البتہ، بہت سے مختلف چیزوں کے بارے میں معلومات اکھٹی کریں۔ مسائل کو جانچنے کی مشق کریں، چیزیں میں سست روی کی تلاش، اور بڑے پیمانے پر ٹیکنولوجی میں تبدیلیاں۔ اُن منصوبوں پر کام کریں جو دلچسپ ہوں۔ اپنے راستے سے ہٹ کر زہین اور دلچسپ لوگوں سے ملیں۔ ایک وقت میں خیالات اپنا خود بہ خود ظہور کریں گے۔