مولانا سید وصی مظہر صاحب ندوی تنظیم اصلاح و خدمت حیدر آباد
مکری جناب بھائی جمیل صاحب! السلام علیکم ورحمۃ اللہ
کافی مدت کے بعد آپ کا خط ملا. ڈاکٹر صاحب کی سرگرمیوں اور دیگر حالات کا علم ہوا. ڈاکٹر صاحب اپنی صحت کا لحاظ کیے بغیر حد سے زیادہ مشقت کرتے ہیں‘ میرے خیال میں ان کو ڈاکٹرکے مشورے کے مطابق مکمل آرام کرنا چاہیے.
’’قرآن کے نام پر اٹھنے والی تحریکات‘‘ میں بہت فکر انگیز باتیں کہی گئی ہیں. مولانا اصلاحی صاحب نے رجم کے بارے میں جو کچھ لکھا ہے اس پر گرفت بالکل درست معلوم ہوتی ہے. مولانا اصلاحی صاحب نے ایک گناہ گار مگر تائب صحابی کے بارے میں جو زبان استعمال کی ہے وہ یقینا قابل اعتراض ہے. پھر روایات کے نام پر جو دعویٰ انہوں نے کیا ہے اس کو ثبوت کے ساتھ پیش کرنا ضروری تھا.
جن نوجوان کی تحریروں پر ڈاکٹر صاحب نے اعتراض کیا ہے وہ میرے پاس موجود نہیں اس لیے ان کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا.
ایک اصولی بات میں یہ ضرور کہوں گا کہ اصلاحی صاحب منزہ عن الخطاء نہیں اور نہ انبیاء و رسل کے سوا کوئی اور منزہ عن الخطا ہے. تاہم ایک یا چند غلطیوں کی وجہ سے کسی شخص کے پورے کارنامے کو مسترد کر دینا وہ انتہا پسندی ہے جس کے باعث ہمارے ہاں تحقیق اور فکر و نظر کی آزادی مفقود ہو کر رہ گئی ہے. والسلام!