تنظیم اہل حدیث لاہور کا تبصرہ

جناب غلام احمد پرویز نے قرآن مجید کے نام پر ایک تحریک چلائی ہے‘ لیکن موصوف نے قرآن کے نام پر حدیث رسول  کا جھٹکا کرنے کا عمل بھی جاری رکھا ہے. اس کے برعکس ڈاکٹر صاحب موصوف نے بھی اپنی تنظیم کا ہدف’’قرآن حمید اور اس کی تعلیمات ‘‘ کی اشاعت کو بنایا ہے‘ لیکن درمیان سے احادیث کو اٹھا نہیں دیا. ہاں تدبر قرآن کے مؤلف کے چرکوں کا سلسلہ کچھ عرصہ سے جاری ہے. ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ڈاکٹر صاحب موصوف کو ان کی خراشوں سے محفوظ رکھے. حالیہ شمارہ میں سر سید‘ پرویز ‘مرزا اور مولانا اصلاحی صاحب وغیرہ کا تجزیہ بھی کیا ہے جو ہمارے لیے حوصلہ افزا ہے. 

’’میثاق‘‘ کے حالیہ دونوں شماروں میں ڈاکٹر موصوف کا ایک مقالہ’’جہاد بالقرآن‘‘ شائع کیا گیا ہے جو نہایت اہم‘ معلوماتی اور بصیرت افروز ہے. یہ مقالہ انہوں نے انجمن خدام القرآن لاہور کے چھٹے سالانہ محاضرات قرآنی کے افتتاحی اجلاس میں ۲۵ مارچ کو پڑھا تھا جس کی صدارت علامہ سعید احمد اکبر آبادی زاد اللہ تشریفًا و تکریماً نے کی تھی.

اس کے علاوہ ڈاکٹر صاحب موصوف کے ٹیلی ویژن کے دروس بھی شائع ہو رہے ہیں جو خاصے اہم ہیں اور ان سے حالات اور وقت کے مناسب راہنمائی حاصل ہوتی ہے. ڈاکٹرصاحب موصوف نے خدمت قرآن کا جو سلسلہ شروع کیا ہے اس کو حدیث پاک سے آزاد نہیں رکھا اور قرآن کی جو تفسیر پیش فرما رہے ہیں‘ ان کی تفصیلی کڑیاں ہیں. اگر کچھ جھول محسوس ہوتا بھی ہے تو وہ موصوف کی باتوں کی جزوی حیثیت ہے. ایسا اختلاف اہل علم کے علمی 
سفر میں آ ہی جاتا ہے.

ماہنامہ میثاق کا مطالعہ قرآن حمید کے سمجھنے میں مدد دیتا ہے. اور احادیث پاک کی تعبیر اور توجیہہ کے لیے ایک نیا اسلوب بیان مہیا کرتا ہے جو فی الحال قابل برداشت ہے.
بالخصوص عصر حاضر کے مسائل کو سمجھنے اور ان کو حل کرنے کے لیے ایک سلیقہ پیش کرتا ہے‘ جس کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے. لیکن موصوف خاصے فطین اور ذہین ہیں اور نہایت برق رفتاری سے دوڑ رہے ہیں. اس لیے علماء حق کو ان پر کڑی نگاہ رکھنے کی ضرورت ہے. کیونکہ اب تک بیشتر ذہین اور شوخ ذہنوں کا انجام بالآخر خلافِ توقع بر آمد ہوا ہے. اگر وقت پر ان کا احتساب جاری رہا تو امید ہے کہ یہ اکسیر ‘اکسیر ثابت ہو گی. ان شاء اللہ تعالیٰ!