قرآن اکیڈمی سے منسلک بعض ایسے پراجیکٹس بھی ہیں جن کے ذکر کے بغیر اکیڈمی کی رپورٹ تشنہ رہ جائے گی. ان شعبہ جات کی بہت مختصر رپورٹ ہدیۂ قارئین ہے: 

۱. شعبہ حفظ و تجوید 
تقریباً پانچ سال قبل اگست ۱۹۸۵ء میں اس شعبہ کا اجراء عمل میں آیا تھا. الحمد للہ کہ یہ شعبہ بہت ہی احسن انداز میں خدمتِ قرآنی کے اس بابرکت باب میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے. زیر نظر سطور کے رقم ہونے تک ۳۳ طلباء حفظ قران کی تکمیل کر چکے ہیں. داخلہ کے ضمن میں دو شرائط ہمیشہ پیش نظر رہتی ہیں ایک یہ کہ بچے کی عمر ۱۰ تا ۱۲ سال ہو اور دوسرے کم از کم پرائمری پاس کرچکا ہو. ان شرائط کے باعث الحمد للہ کہ عام ذہن رکھنے والا بچہ بھی زیادہ سے زیادہ دو سال میں حفظ کی تکمیل کرلیتا ہے. البتہ ایسی بھی متعدد مثالیں 
موجود ہیں کہ ذہین اور خوش ذوق طلبہ نے ایک سال سے بھی کم میں حفظ کی تکمیل کرلی. ان میں سے صرف دو مثالیں درج کی جا رہی ہیں... ان میں سے ایک ڈاکٹر نیاز احمد صاحب (امریکہ) کے صاحب زادے محمد عاصم نے کل ساڑھے گیارہ ماہ میں قرآن حکیم حفظ کرلیا تھا اور دوسری شیخ علاؤ الدین (کیو، گلبرگ، لاہور) کے صاحب زادے محمد احمد کی ہے جس نے حال ہی میں حفظ کی تکمیل کی ہے اور اس میں کل پانچ ماہ سکول (بیکن ہاؤس) کی تعلیم کے ساتھ اور مزید صرف دس ماہ کی مدت صرف کی ہے. ذلک فضل اللہ یوتیہ من یشاء". بعض مستحق طلباء کے قیام و طعام کے ضمن میں انجمن نے اب تک زکوۃ کی مد میں سے ایک لاکھ سے زائد رقم خرچ کی ہے. 

۲. خط و کتابت کورس 
جنوری ۱۹۸۸ء میں اس کورس کا اجراء کیا گیا. الحمد للہ کہ تین صد چودہ ۳۱۴ افراد کو اس کورس کے ذریعے قرآن حکیم کے علوم و معارف سے روشناس کرایا جا رہا ہے جن میں سے ۱۵ افراد یہ کورس مکمل کرچکے ہیں. قرآن حکیم کا منتخب نصاب اور بعض دیگر کتب کورس میں شامل ہیں. اس کورس پر اب تک ایک لاکھ تراسی ہزار تین صد تینتالیس روپے خرچ کیے گئے ہیں جن میں سے ایک لاکھ تین ہزار ایک صد پچھتر روپے، بسلسلہ واجبات کورس شرکاء سے وصول کیے. گویا کل مبلغ اسی ہزار پانچ صد اڑسٹھ روپے، انجمن کی جانب سے خرچ کیے گئے ہیں. 


۳. قرآن اکیڈمی جنرل کلینک
فیلوشپ اسکیم میں ابتداء ہی سے جو پانچ نوجوان شریک ہوئے تھے ان میں سے ایک ایم بی بی ایس (راقم الحروف) اور ایک بی ڈی ایس ڈینٹل سرجن ڈاکٹر عبد السمیع تھے .... لہٰذا اس خیال سے کہ چار پانچ سال کی جو طبی تعلیم انہوں نے حاصل کی ہے اس سے جو استفادہ اور افادہ ہوسکتا ہو کرنا چاہیے، جنرل کلینک اور ڈینٹل کلینک کا قیام عمل میں آیا. جنرل کلینک تو گزشتہ سات سال سے معمولی ادائیگی کے عوض گردوپیش کے رہنے والوں کو طبی سہولتیں فراہم کر رہا ہے البتہ ڈینٹل کلینک ڈاکٹر عبدالسمیع صاحب (سابق فیلو قرآن اکیڈمی) کے فیصل آباد نقل مکانی کرجانے کے باعث بند کردیا گیا .... ایک صاحب خیر کی جانب سے، امراض چشم سے متعلق آلات فراہم کردیے گئے تھے لہٰذا امراضِ چشم کے آؤٹ ڈور مریض دیکھنے کا اہتمام بھی موجود ہے. ۱۹۸۳ء تا ۱۹۸۹ء کے دوران جنرل کلینک کا گوشوارہ درج ذیل ہے:

۱. کل رقم ججو انجمن نے ادویات وغیرہ پر خرچ کی ۲۳۹۸۹۷ روپے
۲. وہ رقم جو مریضوں سے وصول کی گئی ۱۰۵۷۵۷ روپے
رقم جو انجمن نے خرچ کی ۱۳۴۱۴۰ روپے 

۴. مقابلہ مضمون نویسی
مختلف موضوعات پر نوجوانوں کے اندر مسابقت کا جذبہ پیدا کرنے کی غرض سے وقتاً فوقتاً مقابلہ مضمون نویسی کا اہتمام بھی قرآن اکیڈمی کے تحت ہوتا رہتا ہے اور اول اور دوم آنے والے طالب علم کو دس ماہ کے لیے مبلغ ایک سو روپیہ ماہانہ اسکالر شپ دیا جاتا ہے اور اگلی پانچ پوزیشنز کے حامل طلباء کو مبلغ پچاس، پچاس روپے ماہانہ اسکالر شپ دیا جاتا ہے. 

۵. قرآنک ورکشاپس 

نوجوان طلباء میں قرآن حکیم سے ذہنی مطابقت پیدا کرنے کی غرض سے سال بہ سال قرآنک ورکشاپس کا اہتمام کیا جاتا رہا ہے. اس سلسلے میں پچھلے سال ایک اسلامک جنرل ورکشاپ ۱۸ جولائی سے شروع ہوکر ۱۰ اگست ۸۹ء تک جاری رہی... واقعہ یہ ہے افادیت کے لحاظ سے یہ ورکشاپ بہت کامیاب رہی. اور آخری روز طلباء کے جو تاثرات ہمیں موصول ہوئے وہ انتہائی حوصلہ افزاء تھے. انشاء اللہ آئندہ کے مستقل پروگراموں میں ان ورکشاپس کا اہتمام پیش نظر رہے گا. ان بیس ایام میں تجوید و تصحیح قراءت سے لے کر قرآن حکیم کے منتخب نصاب کا ایک خلاصہ شرکاء ورکشاپ کے سامنے نکھر کر آ گیا. 

۶. دار المطالعہ اور بیرونی سیل کاؤنٹر
دفتری اوقات کے بعد مکتبہ انجمن کی کتب سے استفادے کی خاطر قرآن اکیڈمی ہی میں ایک دار المطالعہ قائم کیا گیا. تین سال سے روزانہ عصر تا عشاء یہ دار المطالعہ کھلا رہتا ہے. باقاعدہ ممبر شپ نظام کے تحت لگ بھگ تین صد ممبرز کتابیں اور کیسٹس (آڈیو + ویڈیو) کو ایک ہفتہ کے لیے اپنے نام جاری کروالیتے ہیں.... ان اوقات میں انجمن کی مطبوعات کی فروخت کاسلسلہ بھی جاری رہتا ہے. 

۷. لائبریری
قرآن اکیڈمی لائبریری کے قیام کا مقصد اکیڈمی کے طلباء، اساتذہ، ریسرچ اسکالز اور وابستگان انجمن اور تنظیم کے لیے علمی مواد کی فراہمی ہے. یہ لائبریری قرآن اکیڈمی کے تہہ خانے میں ۱۹۸۶ء سے کام کر رہی ہے .... لائبریری میں اس وقت کتب کی کل تعداد ۴۰۶۷ ہے. سال ۸۹ء کے دوران ۷۳۶ کتب کا اجراء عمل میں لایا گیا جبکہ لاتعداد حضرات نے لائبریری میں آکر کتب اور رسائل سے استفادہ کیا. 

لائبریری میں موصول ہونے والے سالانہ ، ششماہی، دو ماہی، ماہانہ، پندرہ روزہ اور ہفت روزہ رسائل و جرائد کی مجموعی تعداد ۱۳۰ سے زائد ہے. اور ان تمام کا مکمل ریکارڈ رکھا جاتا ہے. 
لائبریری میں وقتاً فوقتاً دینی و علمی موضوعات پر مبنی ویڈیو فلمیں دکھانے کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے.