انفرادی نجات اور اجتماعی فلاح کیلئے قرآن کا لائحہ عمل
اللہ تعالیٰ نے قرآن حکیم میں اُمت ِمسلمہ کو بہترین اُمت قرار دیا ہے اور اسے دین اسلام کی امین بنا کر اس پر عبادتِ ربّ‘شہادت علی الناس اور اقامتِ دین جیسے فرائض عائد کیے ہیں. لیکن بدقسمتی سے مرورِ زمانہ کے ساتھ ساتھ ’’دین اسلام‘‘ کا بحر بیکراں ’’مذہب اسلام‘‘ کی تنگنائے کی صورت اختیار کرتا گیا.
- 1 تقدیم
- 2 خطبہ ٔ مسنونہ کے بعد تلاوتِ آیات
- 3 قرآن حکیم کی اصل دعوت : ’’عبادتِ رب‘‘
- 4 ’’عبادت‘‘ اور ’’عبادات‘‘ میں فرق
- 5 ’’عبادت‘‘ کا اصل مفہوم
- 6 جزوی اطاعت کی حقیقت
- 7 ہیں آج کیوں ذلیل …؟
- 8 انفرادی محاسبہ کی ضرورت
- 9 فتنے سے نکلنے کا راستہ
- 10 امت مسلمہ کا فرضِ منصبی
- 11 فریضہ اقامت دین کی شرطِ لازم : التزامِ جماعت
- 12 اقامت ِدین کے لیے مطلوبہ جماعت کے خصائص
- 13 گر جیت گئے تو کیا کہنے‘ ہارے بھی تو بازی مات نہیں!
- 14 خلافت علیٰ منہاج النبوۃ کا دورِ ثانی