ایک زخم اور سہی
ڈاکٹر اشفاق احمد
مارچ ۲۰۱۹
ڈاکٹر اشفاق احمد نے مختصر انداز میں مختصر الفاظ میں جیسے موتی پرو دئیے ہیں، وسعتوں کے جہاں کوزے میں بند کرتی منفرد تحریریں.
اپنا دکھ
خواب کبھی سچ نہیں ہوتے
سمجھوتہ
فرق
نابینا مسافر
بچپن
ایک ہی کشتی کے سوار
بہت دیر کر دی
مصلحت
خدمت گار
دکھتی رگ
بھوِش وانی
تبدیلی
جنازہ
قربتوں کی دوریاں
خود شناسی
لمحۂ فکریہ
نیا رشتہ
جب وقت پڑا
ایک زخم اور سہی
یہ رشتے یہ موڑ
پہلُو کا دکھ
فارملٹی
تعلق کا راز
وقت کی کروٹ
موت
مردہ پرست
ہمدردی
انا کی موت
قربت
نا خلف بیٹے
دو عکس
اجالوں کا کرب
متّقی
مہلت
سچ
احساس ندامت
قیمتی دولت
پس پردہ
افسوس
خوش حال گھرانے
طوطا
حصّہ کا رزق
نیا دُکھ
پہچان
نیا سبق
روشنی کا اندھیرا
خواہش
جہیز کی آگ
نئی امّی
کھلونا
بدلتے موسم
نام کا پردہ
تیری میری روشنی
دیکھتے ہی دیکھتے
نیا زمانہ
ہم سفر کی تلاش
دھواں دھواں آرزو
اصل جہیز
غریب آدمی
قول و فعل
تم وہی ہو
یہ ترقی پسند لوگ
اپنا گریباں
گاؤں کا وکاس
ذرہ آفتاب ہوا
مصلحت پسند
کیئر آف
مسیحا